وزیر اعلیٰ پختونخوا کا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کا حکم

140

پشاور (آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبہ بھر کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تمام اضلاع میں مصنوعی مہنگائی / ذخیرہ اندوزی کے خلاف کارروائی کرنے اور پٹوار سسٹم پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ غلط چیزوں کے بنیاد ی محرکا ت ختم کیے جائیں ، خصوصی طور پر ضم شدہ اضلاع پر توجہ مرکوز کی جائے ، قبائلی اضلاع میں عرصہ دراز سے ایک ہی سیٹ پر براجمان لوگوں کی شفلنگ کی جائے ، کھلی کچہریوں میں منتخب عوامی نمائندوں کی شمولیت یقینی بنائی جائے اور ضلعی سطح پر شکایات سیل فعال بنائے جائیں ۔ اُنہوں نے ریونیو دربار پشاور کے اقدام کو دیگر اضلاع میں شروع کرنے ، پشاور ریوائیول پلان کو ضلعی ہیڈکوارٹرز تک توسیع دینے اور ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں ٹریفک کا نظام بہتر بنانے اور مجموعی طور پر گڈ گورننس حکمت عملی کے تحت مزید بہتراور تیز تر اقدامات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم سب نے مل کر بطور ایک ٹیم کام کرنا ہے ، عوام کو ریلیف دیکر اس صوبے کو اُٹھانا ہے، یہ عوامی حکومت ہے ، اقدامات کے نتائج عوام تک پہنچنے چاہئیں ۔ کارکردگی پرسمجھوتا نہیں ہو گا۔ وہ سول سیکرٹریٹ پشاور میں صوبے کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارے پاس وقت کم ہے اور کام زیادہ ہے اسلئے مل کر محنت کریں گے اور صوبے کو آگے لیکر جائیں گے ۔ انہوںنے واضح کیا کہ تبادلوں ، تعیناتیوں میں سیاسی مداخلت ختم کر دی گئی ہے ، صوبائی سطح پر اختیارات چیف سیکرٹری اور ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز کو دے دیے گئے ہیں لہٰذا میرٹ اور شفافیت پر سمجھوتا نہ کیا جائے اور عوام کو خدمات کی تسلی بخش فراہمی یقینی بنائی جائے ۔ و محمود خان نے کہا کہ وہ تمام معاملات کی خود مانیٹرنگ کریں گے اور مختلف اضلاع میں جا کر زمینی حقائق کا جائزہ لیں گے۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے پٹوار خانوں اور تھانوں میں جانے والے عوام کی فہرستیں طلب کیں اور اُن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔وزیراعلیٰ نے عوام سے پٹوار خانوں اور تھانوں میں خدمات کی فراہمی ، کرپشن اور غیر ضروری تاخیر کے بارے معلومات حاصل کیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ عوام کو تسلی بخش خدمات فراہم نہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔