بی بی سی کا نیوز روم سے 450 ملازمین فارغ کرنے کا اعلان

229

برطانوی نشریاتی ادارے برٹش براڈ کاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی)نے اپنے بچت اہداف کو حاصل کرنے اور ناظرین کی ضروریات میں تبدیلیوں کو اپنانے کے لیے اپنے نیوز روم سے 450 ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کردیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملازمتوں میں اس کٹوتی سے ایک ہفتہ قبل ہی بی بی سی کے باس ٹونی ہال نے اپنے عہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا جبکہ کارپوریشن کو یکساں معاوضے کے مطالبات اور مستقبل کے فنڈنگ ماڈلز کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔

ادارے کے ڈائریکٹر نیوز اینڈ کرنٹ افیئرز فرین انس ورتھ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق بی بی سی کو سامعین کی جانب سے ہمیں استعمال کرنے کے بدلتے ہوئے انداز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔بی بی سی کا کہنا تھا کہ وہ نشریاتی کے روایتی طریقوں پر بہت زیادہ اخراجات کررہا ہے اور ڈیجیٹل پر کیے جانے والے اخراجات ناکافی ہیں، ادارے کا ہدف 8 کروڑ پائونڈز یا ایک ارب 40 لاکھ ڈالر کی بچت کرنا ہے۔

اس سلسلے میں صبح نشر ہونے والا ایک نیوز میگزین پروگرام ختم کیا جائے گا جبکہ ملازمتوں میں مزید کٹوتیاں فلیگ شپ سیاسی اور خبروں کے پروگرام کے ذریعے پروڈیوس کی جانے والی فلموں میں کمی کر کے کی جائیں گی۔