اسرائیلی فوج کا فلسطینی دوشیزہ پر وحشیانہ تشدد، باپ پہچان نہیں پایا

231

یروشلم: نوجوان فلسطینی لڑکی میس ابوغوش پر اسرائیلیوں نے تشدد کی انتہا کردی کہ باپ پہچان نہیں پایا۔

تفصیلات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں قائم ایک پناہ گزین کیمپ کے فلسطینی رہائشی ابو حسین نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی فوج نے چند روز قبل اس  کی بیٹی اور بیوی کو حراست میں لیا تھا جس کے کچھ دیر بعد صیہونی حکام نے اس کی بیوی کو تو رہا کردیا لیکن بیٹی کو ٹارچر سیل منتقل کردیا تھا جہاں اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اس دوران بیٹی سے کسی قریبی عزیز کو ملنے نہیں دیا گیا۔

والد کا مزید کہنا تھا کہ جب کئی روز بعد وہ بیٹی سے ملنے گئے تو تشدد کے باعث اس کی بری حالت کی وجہ سے اسے پہچان نہیں سکے لیکن جب وہ اپنےوالد کو دیکھ کر مسکرائی کو پھر والد نے پہچانا۔

تفصیلات بتاتے ہوئے والد کا کہنا تھا کہ صیہونی جلادوں نے میری بیٹی میس کو کئی روز تک مارا پیٹا اور سخت سردی مں مسلسل بیدار کیے رکھا اور اسے چند پل بھی سونے نہیں دیا۔

واضح رہے کہ امریکہ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا ہے اور امریکی سفارتخانہ اسرئیل کے شہر تل اویو سے یروشلم منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔