محنت کشوں کے اتحاد سے تبدیلی آئے گی،شمس سواتی

101

رپورٹ:قاسم جمال

نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں نیشنل لیبر فیڈریشن گھوٹکی کے تحت ڈھرکی میں محنت کشوں کا عظیم الشان سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار سے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمان سواتی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک بھر کے پونے چھ کروڑ غیر رجسٹرڈمزدوروں کے لیے قانون سازی کرتے ہوئے انھیں یونین سازی کا حق اور تنخواہ، اوقات کار کا تعین کیا جائے، مزدوروںکا سماجی تحفظ، ای او بی آئی، پنشن، تعلیم وصحت کی سہولیات دی جائیں۔ کھیت، منڈی، بازار، تعمیرات، فشریز، بھٹہ مزدوراورکانوںپر کام کرنے والے مزدوروں کو ان کے حقوق دینے کی ضرورت ہے۔ ورکرز ویلفیئرکے تحت قائم لیبر کالونیوں میں سال ہاسال سے تعمیر شدہ ہزاروں مکانات مستحق ورکروں کو الاٹ کیے جائیں۔ ٹریڈ یونین قیادت معاشرے کی اصلاح اورمعاشی ترقی میں موثر کردار کی حامل ہے ،تمام لیبر فیڈریشنز اور ٹریڈ یونینزظالمانہ نظام کے خلاف متحد ہوجائیں ۔اس موقع پر این ایل ایف پاکستان کے مرکزی صدر شاہد ایوب خان ،این ایل ایف سندھ کے صدر سیدنظام الدین شاہ ،این ایل ایف کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل طیب اعجاز سواتی ،این ایل ایف سندھ کے جنرل سیکرٹری شکیل شیخ ،این ایل ایف گھوٹکی کے صدر شہزادو پنہار،این ایل ایف کراچی کے صدر عبدالسلام ،جنرل سیکرٹری قاسم جمال ،این ایل ایف گھوٹکی کے جنرل سیکریٹری شبیر احمد بھٹی ،این ایل ایف سندھ کے ڈپٹی سکرٹری رائے آزاد سومرو،این ایل ایف گھوٹکی کے سینئر نائب صدر محمد عمر شر،این ایل ایف کراچی کے سینئر نائب صدر امان بادشاہ ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔شمس الرحمان سواتی نے کہا کہ پاکستان کا مزدور آج مفلوک الحال ہے ۔70سال سے اس ملک میں اشرافیہ کی حکمرانی ہے اور دونوں ہاتھوں سے قوم کی دولت کو لوٹا گیا ہے ۔قومی اداروں کو تباہ وبرباد کر دیا گیا ۔محنت کشوں کی کوئی سیفٹی نہیں ہے۔ کوئلے کی کانوں میں ہر سال دو سو کان کن جاںبحق ہوجاتے ہیں۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں متعلقہ کمیٹیوں میں حقیقی لیبر نمائندوں کو نمائندگی دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر صنعتی تعلقات کو ایک مستحکم اور وسیع بنیاد فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ملک میں لیبر قوانین میں محنت کشوں کو جو حقوق دیے گئے ہیں ان پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔ کم از کم اجرت کے قانون پر عمل درآمد کیا جائے اور مہنگائی کے تناسب سے کم ازکم اجرت 30ہزار روپے ،ای اوبی آئی کی پنشن ماہانہ 15ہزار روپئے کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اندرون سندھ گھوٹکی، سکھر، حیدرآباد ،نوری آباد ،کوٹری کو اور زیادہ منظم اور مضبوط بنانے کیلئے ہم کریں گے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل شاہد ایوب خان نے کہا کہ نیشنل لیبر فیڈریشن ملک کی سب سے بڑی لیبر فیڈریشن ہے اور اس کی خدمات کو اب بین الاقوامی سطح پر بھی سرہایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محنت کشوں کو اب ظلم کے نظام سے نجات حاصل کرنا ہوگی اور اسلام کا عادلانہ نظام کے نفاذ کی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا۔ نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر سید نظام الدین شاہ نے کہا کہ سندھ میں محنت کشوں کے ادارے محنت کشوں کا استحصال کر رہے ہیں اور ان اداروں میں کرپٹ مافیا نے لوٹ مار مچائی ہوئی ہے ۔این ایل ایف کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل طیب اعجاز سواتی نے کہا کہ این ایل ایف کی گولڈن جوبلی پروگرامات سے محنت کشوں کو ایک نئی امنگ ملی ہے ۔این ایل ایف سندھ کے جنرل سیکرٹری شکیل شیخ نے کہا کہ سندھ کے محنت کشوں کا استحصال بند کیا جائے ورنہ این ایل ایف کرپٹ عناسر کے خلاف سخت لائحہ عمل تیار کرے گی۔ این ایل ایف کراچی کے صدر عبدالسلام نے کہا کہ وازارت محنت اور محکمہ لیبر سرمایہ داروں کے حقوق کا محافظ بنا ہوا ہے۔ این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال نے کہا کہ محنت کشوں کو اب ایک نئے عزم اور ولولے کے ساتھ صفت بندی کرنا ہوگی ۔این ایل ایف گھوٹکی کے جنرل سیکرٹری شبیراحمد بھٹی نے کہا کہ گھوٹکی ،ڈھرکی ودیگر علاقوں کے محنت کشوں کو اب این ایل ایف کے پلیٹ فارم پر جمع ہوکر اپنے حقوق کی جدوجہد کرنا ہوگی، ڈپٹی سیکرٹری جنرل سندھ رائے آزاد سومرو نے کہا کہ سندھ کا محنت کش بنیادی حقوق سے محروم ہے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن گھوٹکی کے سینئر نائب صدرمحمدعمر شر نے کہا کہ سندھ کا محنت کش این ایل ایف کے ساتھ ہے ۔امان بادشاہ نے کہا کہ اللہ ہمیشہ مظلوموںکی مدد کرتا ہے۔