اتحاد کی طاقت سے مزدور مسائل حل کروائیں

221

رپورٹ:قاضی سراج

جسارت لیبر فورم کے زیر اہتمام پاکستان مزدور اتحاد ٹریڈ یونین کے تعاون سے مزدور مسائل پر کھلی کچہری سیسی لانڈھی اسپتال میں 10 اکتوبر کو 2 بجے منعقد ہوئی۔ جس کی صدارت صحافی قاضی سراج نے کی۔ تلاوت کلام پاک کے بعد شرکاء نے اپنا اپنا تعارف کرایا۔ جس کے بعد باقاعدہ کارروائی کا آغاز پاکستان مزدور اتحاد ٹریڈ یونین فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری عبدالستار نیازی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ لانڈھی اسپتال میں علاج کا نظام درست نہیں۔ گائینی وارڈ میں جب مریضہ داخل ہوتی ہے تو اس سے نکاح نامہ اور دیگر کاغذات منگوائے جاتے ہیں جو غیر ضروری ہیں اور علاج میں تاخیر ہوتی ہے۔ دوائیں مقامی
کارخانوں کی دی جاتی ہیں۔ پاکستان اسٹیل ورکرز یونین کے جنرل سیکرٹری کامریڈ نذیر جان نے کہا کہ ماضی میں مزدور تحریک لانڈھی میں بہت مضبوط تھی، اب دائیں اور بائیں بازو کا فرق ختم ہوگیا ہے۔ عارضی نہیں ٹھوس بنیاد پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹریڈ یونین تحریک کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ مقامی شہیدوں کا دن منانے کی ضرورت ہے۔ بستیوں کی سطح پر کمیٹیاں بنا کر کام کریں تو اتحاد پروان چڑھے گا۔ پاکستان مزدور اتحاد ٹریڈ یونین فیڈریشن کے صدر واحد خان نے کہا کہ مزدوروں کی خدمت کرنے کے جذبوں
سے کام کریں۔ شبیر ٹائلز سے 143 مزدوروں کو غیر قانونی طریقوں سے برطرف کرنا ظلم ہے۔ شبیر ٹائلز میں لیبر قوانین پر عمل نہیں کیا جاتا۔ نئی یونینیں بنانے کی ضرورت ہے۔ مزدوروں میں بیداری پیدا کریں۔ مزدور رہنما وفد بنا کر مختلف یونینوں کے پاس جا کر انہیں باہر نکالیں۔انہوں نے کہا کہ سیسی میں شکایات سے متعلق ایم ایس لانڈھی کو تحریری درخواست دی جائے۔ جنرل ٹائر اینڈ ربر CBA یونین کے صدر عزیز خان نے کہا کہ مزدور مسائل متحد ہو کر حل کروائے جاسکتے ہیں، جنرل ٹائر کی یونین ہر سطح پر بھرپور تعاون کرے گی۔ قاضی سراج نے تجویز پیش کی کہ مطالبات پر مبنی بینرز لانڈھی کورنگی میں لگائے جائیں جس کی شرکاء نے بھرپور
حمایت کی۔ عزیز خان نے کہا کہ مزدور مسائل پر پمفلٹ بھی مزدوروں میں تقسیم کیے جائیں تا کہ مزدوروں میں بیداری پیدا ہو۔ اس موقع پر جنرل ٹائر کے رہنما عبدالعزیز، شبیر ٹائلز کے رہنما دلبر خان، اے این پی کے رہنما انور زیب، PCEM کے رہنما غلام مرتضیٰ، IIL کے رہنما محمد اسماعیل، اختر ٹیکسٹائل کے نمائندے شیر اکبر، نوا لیدر کے نمائندے رحمت خان، سلفی ٹیکسٹائل کے نمائندے عبدالرحمن، ملیر کے سماجی کارکن سعید الرحمن قریشی، PSFCL کے رہنما اسد اللہ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نعمت سواتی اور بلال نیازی نے بھی اظہار خیال کیا۔ عبدالستار نیازی کے اختتامی خطاب کے بعد یہ طے پایا کہ لانڈھی کورنگی ٹریڈ یونین ایکشن کمیٹی تشکیل دے کر نئے سرے سے دوبارہ کام کیا جائے۔ مزدور رہنمائوں کا کہنا تھا کہ مالکان کم از کم اجرت مزدوروں کو اد اکریں۔ ٹھیکیداری سسٹم ختم کیا جائے۔ صنعت کار مزدوروں کو سیسی اور EOBI میں رجسٹرڈ کرائیں۔ صحافی قاضی سراج نے اتحاد کی ضرورت اور طاقت پر زور دیا۔ دو گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس کے اختتام پر محمد اسماعیل نے دعا کروائیں۔