سجاول :رورل ہیلتھ سینٹر میں ڈاکٹر اور ادویات کی شدید قلت

327

سجاول(نمائندہ جسارت) سجاول ضلع کے تحصیل شاہ بندر تحصیل کا واحد رورل ہیلتھ سینٹر ریفر سینٹر بن گیا۔ ڈاکٹرز کی کمی اور ادویات کی شدید قلت نے مریضوں کو مشکلات سامنا۔ ایکسرے مشین،الٹرا سائونڈ،ڈینٹل مشین خراب حالت میں بند، غریب مریض نجی کلینکوں میں علاج و معالج کرانے لگے،مرف این جی او نے رورل ہیلتھ سینٹر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا۔ تفصیلات کے مطابق سجاول ضلع کی مشہور تحصیل شاہ بندر کے بارے میں چوہڑ جمالی کے سماجی ورکر اور مریضوں نے احتجاج کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ایک لاکھ سے زائد آبادی والے واحد رورل ہیلتھ سینٹر شاہ بندر میں ڈاکٹرز کی عدم موجودگی ادویات کی شدید قلت نے مرف این جی او کی کارگردگی کا پول کھول دیاہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایکسرے مشین،الٹرا ساؤنڈ مشین،اور ڈینٹیل مشینیں بند پڑنے سے ناکارہ بن گئیں ہیں۔ لیبارٹری کی سہولت سے بھی غریب مریض فائدہ حاصل نہ کر سکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرف نامی این جی او نے رورل ہیلتھ سینٹر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے 700 سے 800 مریضوں کے او پی ڈی اب 100 مریضوں تک محدود ہو گئی ہے۔ غریب مریض مرف این جی او کے عدم سہولیات کے باعث نجی کلینکوں میں علاج کرانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کا نظام بدتر ہے اور مریض گندگی کے ڈھیر پر علاج کرانے مجبور ہیں ،بجلی کا نظام بدترین جنریٹر کی بھی سہولت میسر نہیں ہے، مریضوں کے لیے پینے کے صاف پانی کی سہولت بھی موجود نہ ہو سکی، واٹر کولر بھی مریضوں کی پیاس نہ بجھا سکے۔ انہوں نے کہا اس سے بڑھ کر اور کیا بیان کیا جائے کہ ڈاکٹرز کی عدم موجودگی کے باعث ایمرجنسی سہولیات نہ ہونے کے سبب مریضوں کو سجاول یا ٹھٹھہ ریفر کیا جاتا ہے۔شہری مولوی منظور احمد قادری، سائیں محمد صدیق میمن،قربان رند، قادر رند اور فیروز میمن و دیگر نے کہا کہ رورل ہیلتھ سینٹر میں سہولت نہ ملنے سے مریض پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسپتال میں ادویات کی قلت ختم کر کے ریلیف فراہم کیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔