معاشی سرگرمیاں محدود کر کے ٹیکس آمدنی بڑھانا ناممکن ہے، رشید بٹ

113

اسلام آبا(کامرس ڈیسک)اسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ملک میں اشیاء کی مانگ کم کر کے ٹیکس کی آمدنی بڑھانے کی پالیسی سمجھ سے بالا تر ہے۔شرح سو ، روپے کی قدر میں کمی د اور دیگر اقدامات سے اشیائے ضروریہ کے علاوہ ہر چیز کی مانگ کم ہو گئی ہے جس کے سبب تمام صنعتوں نے پیداوار کم کر دی ہے اور بہت سے صنعتیں بند ہونے والی ہیں۔ جب معاشی سرگرمیاں محدود اورصنعتی پیداوار کم ہو گی تو حکومت کوخاطر خواہ ٹیکس کہاں سے ملے گا۔شا ہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہہ طلب میں کمی کے سبب درآمدات کم ہو گئی ہیں جس سے کسٹم ڈیوٹی میں 5.7 فیصد کمی آئی ہے۔ گزشتہ سال 3832 ارب روپے کا ریونیو جمع کیا گیا تھا جبکہ امسال محاصل کا ہدف 5550 ارب روپے ہے جو گزشتہ سال سے پینتالیس فیصد زیادہ ہے۔موجودہ مالی سال کے اولین دو ماہ کا ہدف جان بوجھ کر کم رکھا گیا مگر اس کے باوجود محاصل میں چونسٹھ ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔انھوں نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کو ہر ممکن حد تک نچوڑنے اوراعداد و شمار کی تمام تر جادو گری کے باوجود 4400 ارب سے زیادہ ٹیکسوں کا حصول ناممکن ہے۔ایف بی آر کو دیے جانے والے غیر حقیقی اور ناممکن ہدف کو صرف کوئی معجزہ ہی پورا کر سکتا ہے۔ٹیکس ٹارگٹ میں ناکامی ایف بی آر کی نہیں بلکہ ہدف مقرر کرنے والوں کی غلطی ہے جو راتوں رات ریونیو میں حیران کن اضافہ کی خواہش میں معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اگر حکومت کے اخراجات اسی طرح بڑھتے رہے تو خسارے کا ہدف جو جی ڈی پی کا 0.6 فیصد مقرر کیا گیا ہے حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا جس سے عالمی اداروں میں ملکی ساکھ متاثر ہو گی۔