گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں

2023کا اختتام اور 2024کا آغاز اس بات کا کھلا پیغام ہے کہ ہماری زندگی سے ایک سال کم ہو گیا ہماری حیات مستعار کا ایک اور ورق الٹ گیا۔ ذرا سوچیے کیا گیا سال باقی گزرے سالوں سے بہترین تھا۔؟اگر نہیں تو ہماری فکرو ذمہ داری اور بڑھ جانی چاہیے، ہمیں پوری سنجیدگی کے ساتھ اپنی زندگی اور وقت کو منظم کرکے اچھے اختتام کی کوشش میں لگ جانا چاہیے تھی، اب اپنا محاسبہ کرکے کمزوریوں کو دور کرنے اور اچھائیوں کو انجام دینے کی سعی کرنی چاہیے۔

حدیث میں ہے کہ: قیامت کے دن کسی شخص کے قدم اس وقت تک اپنی جگہ سے نہ ہٹیں گے جب تک کہ اس سے پوچھ نہ لیا جائے: اس کی عمر کے بارے میں كہ اس نے اسے کن چیزوں میں ختم کیا؟ اس کے علم کے بارے میں کہ اس نے اسے کن چیزوں میں خرچ کیا؟ اس کے مال کے بارے میں کہ اس نے اسے کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا؟ اور اس کے جسم کے بارے میں کہ اسے کن کاموں میں کھپایا؟ ان تمام سوالوں کا تعلق وقت سے ہے۔ جو ہم بڑے آرام سے فضول کاموں میں گزار دیتے ہیں۔ موبائل کے ذریعہ سوشل میڈیاگیمز، انٹرنیٹ،فلموں، ڈراموں، گھنٹوں فون کالز پر ڈھیروں وقت ضائع کردیتے ہیں۔

جبکہ بحیثیت مسلمان ہمیں وقت کی قدر کرنا چاہیے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ دنیوی زندگی، آخرت کی کھیتی ہے۔ ہم اس میں جو بوئیں گے آخرت میں وہی کاٹیں گے۔ اگر ہم اس زندگی میں اپنے وقت کی قدر کرتے ہوئے اسے بھلائی، خیر اور حسنات کے بیج بونے میں صرف کریں گے تو کل یوم قیامت ہمیں فلاح و نجات کا ثمر ملے گا ۔

ارشاد باری تعالی ہے

كُلُوا وَاشْرَبُوا هَنِيئًا بِمَا أَسْلَفْتُمْ فِي الْأَيَّامِ الْخَالِيَةِO (الحاقة، 69 : 24)

(ایسے لوگوں سے کہا جائے گا) مزے سے کھاؤ اور پیو اپنے ان اعمال کے بدلے جو تم نے گزرے ہوئے دنوں میں کیے۔

بےشک انسان کے پاس سب سے قیمتی چیز وقت ہی ہے۔ ہم اپنے عمل اور کوشش سے جو بھی حاصل کرنا چاہیں اس کی کامیابی کا راز وقت کے درست استعمال میں ہی پوشیدہ ہے۔نیک لوگ جو وقت کی قدر و قیمت جانتے ہیں ہمیشہ اپنے اوقات کو نیک کاموں میں گزارتے ہیں۔ نیک کاموں میں وقت گزارنے کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔خدا نے انسان کو ماضی کی یادوں اور باتوں کو محفوظ رکھنے کے لیۓ حا‌فظہ دیا ہے اسی طرح مستقبل کے فیصلوں کے لیۓ سوچنے سمجھنے اور فیصلہ کرنے کی طاقت بھی عطا کی ہے تاکہ ماضی کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوۓ انسان اپنے بہتر مستقبل کے لیۓ اچھی حکمت عملی اپنا سکے۔

لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اس نئے سال میں اپنے وقت کو مفید اور نیک کاموں میں صرف کرکے اللہ کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

رابطہ لاکھ سہی قافلہ سالار کے ساتھ

ہم کو چلنا ہے مگر وقت کی رفتار کے ساتھ