ہرا بھرا پاکستان

ہم جب کسی ایسی جگہ یا سڑک سے گزر رہے ہوں جس کے دونوں اطراف میں ہرے بھرے درختوں اور پھولدار پودے لگے ہوں تو ہماری طبعیت خوش ہو جاتی ہے ایک تازگی اور آنکھوں میں ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔

ہمیں پاکستان میں جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر اور ابلتے گٹر نظر آتے ہیں یہ ایک بڑا المیہ ہےاس میں ہم ہی قصور وار ہیں ہم سارا ملبہ حکومت اور اداروں پر ڈال کر بری الزمہ نہیں ہوسکتے۔

یہ ہماری ہی غلطی ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہماراعلاقہ، شہر اور ملک اس حالت کو پہنچتا ہے۔ ہم اپنے گھر کی صفائی کر کے کچرا باہر رکھتے ہیں کہ کچرے والا اٹھا لے جائے،لیکن ہم میں سے کچھ لوگ چند پیسے بچانے کی خاطر اپنے گھر کا سارا کچرا ندی نالوں اور کھلے گٹروں میں ڈال دیتے ہیں۔جس کی وجہ سے سیوریج کا نظام درھم برہم ہو جاتا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ پھر جب بارشیں ہوتی ہیں تو ہمارے ملک میں تباہی آجاتی ہے۔

ہمیں چاہیےکہ جیسے اپنے گھر کی صفائی کرکے کچرا کوڑےدان میں ڈالتے ہیں اسی طرح اپنے علاقے کی صفائی کا بھی خیال رکھیں کیونکہ یہ ملک بھی ہمارا گھر ہی ہے۔اور اسے ہم سب نے مل کر خوبصورت بنانا ہے۔ ہم نے خبروں میں دیکھا اور سنا کہ بارشیں ہو ئیں اور ان بارشوں کی وجہ سے ملک کے کئی حصے زیر آب آگئے، کئی دیہات ڈوب گئے، سڑکیں ٹوٹ گئیں لیکن کسی کو یہ خیال تک نہیں آتا کہ آخر ایسا کیوں ہوا یا ہورہاہے۔ اس تباہی کا تعلق کہیں نا کہیں ہم سب سے جڑا ہے۔

جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہمارے ملک کے جنگلات تیزی سے ختم ہورہے ہیں۔ کیونکہ جس تیزی سے درخت کاٹے جارہے ہیں اس تیزی سے درخت نہیں لگائے جارہے۔ اب آپ یہ سوچیں گے کہ ہمارا جنگلات کے کٹنے سے کیا تعلق؟ تو بھئی جنگلات سے لکڑی کاٹ کر ہمارے ہی کسی نا کسی کام میں آرہی ہوتی ہے۔ جیسے فرنیچر، دروازے، کھڑکیاں اور بہت سی ہماری روز مرہ کے استعمال کی چیزیں۔ لیکن اگر درخت اسی تیزی سے کٹتے رہے تو ایک دن ہم ان تمام اشیاء سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ اس کے علاوہ جنگلات کی وجہ سے ہم سیلابی صورتحال سے بھی بچ سکتے ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں درختوں کے ہونے سے بہت فائدے ہیں۔ انہی درختوں کی وجہ سے بارش کا پانی چشموں اور تالابوں کی شکل اختیار کرتا ہے۔ جنگلات سے آبادی والے علاقے سیلابی صورتحال سے محفوظ رہتے ہیں۔

ہمیں اپنے ملک کو ان خطرات سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کرنی ہوگی اور اپنے حصے کا کام انجام دینا ہوگا۔ اب آپ کہیں گےکہ وہ کیسے؟ تو وہ ایسے کہ آپ آج سے یہ تہیہ کرلیں کہ آپ کے گھر میں جتنے افراد موجود ہیں وہ سب اپنے اپنے حصے کا ایک ایک درخت لگائیں۔ اگر ایسا ممکن نہ ہو تو کم از کم ایک درخت تو لگا ہی لیں۔ یہ آپ کے لیے ایک صدقۂ جاریہ بھی ہوسکتا ہے اور کوشش کریں کہ اپنے دوست احباب کو بھی تحفے میں کوئی پودا دیں اور انہیں بھی یہی طریقہ اپنانے کا کہیں۔ تاکہ ہمارا ملک ایک ہرا بھرا خوبصورت ملک بن جائے۔

آج سے آپ سب عہد کریں کہ ایک پودا لگائیں گے اور ایک پودا تحفے کے طور پر دیں گے، ان شاءاللہ۔