انصاف کا لفظ سنتے ہی ہمارے دماغ میں توازن , برابری کاخیال آتا ہے انصاف کا مطلب ہی یہی ہے جو جس کا حق ہے اٌسے مل جائے انصاف میں صرف مالی انصاف یہ جائداد کی صحیح تقسیم کرنا ہی نہیں بلکہ اس میں ہر طرح کا انصاف شامل ہے مثلاً: کاروبار میں ، رشتوں میں ، کسی غریب کے ساتھ ، پڑوسیوں کے ساتھ ، یتیم کے ساتھ وغیرہ وغیرہ انصاف میں ان سب کے حقوق بھی شامل ہیں جہاں انصاف قائم ہوتا ہے وہاں امن و سکون قائم ہوتا ہے معاشرے میں خوشحالی آتی ہے ہر مزدور کو اس کی مزدوری کا بھرپور صلہ ملتا ہے معاشرے سے غربت اور مفلسی کا خاتمہ ہوتا ہے اور جب معاشرے میں ہی انصاف نہ ہو تو معاشرہ مختلف قسم کے جھگڑوں اور پریشانیوں کا شکار رہتا ہے انصاف نہ صرف معاشرے میں ضروری ہے بلکہ یہ ہماری زندگی کے ذاتی معاملات میں بھی نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے آجکل ہمارے گھروں میں آئے دن لڑائی جھگڑوں کی وجہ ہی یہی ہے کہ گھروں میں توازن قائم نہیں ہے اگر گھر میں کام بٹے ہوئے ہوں اور ہر فرد اپنی ذمہ داری بخوبی انجام دے تو لڑائی جھگڑے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بلکہ ایک مثالی خاندان بن سکتا ہے۔
ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں انصاف قائم ہو مزدور کو اس کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے مل جائے تو اس کے لئے ضروری ہے بلکہ نہایت ضروری ہے کہ پہلے ہم اپنے گھروں میں توازن قائم کریں انصاف ہمیشہ دو پلڑوں میں تولا جاتا ہے ہمیں اپنے حقوق تو بہت اچھے سے یاد ہوتے ہیں مگر دوسروں کی حقوق کی ادائیگی میں عموماً ہم کوتاہی کر جاتے ہیں یہ قوموں کی تباہی کی ایک بڑی وجہ ہے قومِ شعیب بھی اسلئے برباد ہوئی ایک تو بت پرستی اور مشرکانہ رسوم و عقائد کے ساتھ ساتھ دوسرے ناپ تول میں کمی کرتی تھی، ہماری تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے اسلاف نے تمام چیزوں کو بالائے طاق رکھ کہ انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا۔
ہمارے ملک میں انصاف کا بول بالا ہوجائے تو کوئی کھانا کھائے بغیر نہ سوئے کوئی بے روزگار نہ رہے اس کی اصل وجہ ہی یہی ہے کہ ہمارے ملک میں انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کیا جاتا اس وقت ہمارے صوبے کا سب سے بڑا شہر کراچی مکمل طور پر بدحالی کا شکار ہو چکا ہے عوام کو ان کے حقوق نہیں دیئے جارہے ،روزگاری عام جابز میرٹ پہ نہیں دی جارہی ہیں، لسانیت کا بول بالا ہورہا ہے حالانکہ ہماری نبی نے فرمادیا ہے کہ فوقیت کا معیار صرف تقویٰ ہے اسی لسانیت کو مٹانے کے لئے پچھلے چند روز سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور کارکنان کراچی کی عوام کا حق لینے کے لئے سندھ اسمبلی میں دھرنا دئیے بیٹھے ہیں یہ نہ صرف اپنا حق لینے آئے ہیں بلکہ اپنی جان اور اس ٹھنڈے موسم کی پرواہ کئے بغیر پوری عوام کے حقوق کے لئے آواز اٹھا رہے ہیں ابھی حال ہی میں مری میں نہایت افسوسناک واقعہ پیش آیا ان کی مدد کو واحد الخدمت کے رضاکار جو فوراً اپنے امیر محترم سراج الحق کے حکم پر انکی امداد کو پہنچ گئے کیونکہ حل صرف جماعت اسلامی باقی جماعت کے لوگ روایتاً باتیں ہی بناتے رہے یہی بندہٓ مومن کی پہچان ہے کہ وہ نہ خود غلط کام کرتا ہے نہ کرنے دیتا ہے۔
اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں امربالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ انجام دینے اور انصاف کے تقاضوں پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)