پاکستان ہماری پہچان، اس کا خیال رکھیں

میں نے دیکھا وطن عزیز میں مارچ ہو یا اگست کا مہینہ ۔۔ہر طرف سیاست سے پاک پاکستان یک زبان ہو کر پاکستان کے نعروں میں مست ہوتا۔ خوشیاں عروج پر ہوتی ہیں۔ ہر گلی محلے کو سفید سبز رنگوں سے بھر دیا جاتا ہے۔۔ملی نغمے ہر وقت کانوں میں گونجتے ہیں۔۔ شرٹس پر پاکستانی بیج نمایاں ہوتے ہیں۔۔ گاڑیوں پرسبزہلالی پرچم سے سجاوٹ دیدنی ہوتی ہے۔ ملک کی ترقی کیلئے ہر لب دعاگوہوتا۔یوں معلوم ہوتا ہے کہ وطن عزیز بااختیار امن و سلامتی والا ملک بن گیا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ بیرونی مداخلت روک دی گئی ہو۔ خارجہ اور داخلہ پالیسیاں سخت کردی گئی ہوں۔ اپنے مفاد سے بالاتر ہوکر حکمرانوں نے ملک کی ترقی و امن کے لیے اپنی دولت قربان کردی ہو ،مگر میں نے وہ دن گزرنے کے بعد دیکھتا ہوں کہ گویا ہم صرف ایک دن کے لیے آزاد تھے، ایک دن کے لیے پاکستانی بنے۔ یہ خوشیاں محدود ہوتی ہیں۔ پاکستان سے محبت صرف چند دن تک کی ہے۔ وہی ہر سال کی طرح عہد ووفا کے بلند وبانگ دعوے۔پھر اگلے دن اپنی سیاست کی دکان چمکانے کے نت نئے طریقوں سے عوام کو آپس میں الجھانے کی اک نئی ترکیب بتا کر چلتے بننا۔
سوچتا ہوں کہ کیا ہماری آزادی اور پاکستانیت صرف ایک دو دنوں تک ہے۔ کیا ہماری وطن سے محبت بس چند دنوں تک محدود رہ گئی ہے۔کیا یہ سب جوش و جذبہ اور مل کر ساتھ رہنے کی باتیں اور آزاد ی کی نعمت کو محسوس کرنا ہمیشہ کے لیے نہیں ہوسکتی۔ یقیناً ہم آزاد ہوئے اور ہم نے قرارداد پاکستان صرف اور صرف ایک دن کے لیے نہیں بلکہ ہمیشہ کے لیے کیا تھا۔ یہ سب کچھ ہمیشہ کے لیے نہ کہ مخصوص دنوں تک کے لیے۔ اس لیے قوم سے دردمندانہ گزارش ہے خدارا اپنی محدود سوچ سے اور تمام تر مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دائمی محبت کا اظہار کریں۔ ہمیشہ یوں ہنستے مسکراتے اور خوش رہیں۔یاد رکھیں کہ پاکستان ہماری پہچان ہے اور کا ہم نے ہی خیال رکھنا ہے۔ اللہ تعالیٰ میر ے وطن کو سدا سلامت رکھے۔ آمین

جواب چھوڑ دیں