ٹرانسپورٹ مافیا اور ٹریفک اصولوں کی خلاف ورزی

ٹرانسپورٹ مافیا عوام کو لوٹنے کیلئے روز روزنئے نئے حربے آزماتے رہتے ہیں سی این جی بند کا بہانہ کرکے لوکل بسوں اور رکشوں میں سفر کرنے والے مسافروں سے ڈبل کرایہ وصول کیا جاتا ہے۔ نہ دینے پر بد تمیزی کا طوفان برپا کردیا جاتا ہے اور بے عزت کرکے گاڑی سے اتار دیا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ ایک اسٹاپ سے دوسرے اسٹاپ تک کے کرائے کے بجائے پورے مین اسٹاپ تک کا کرایہ وصول کیا جاتا ہے ۔گاڑی میں جگہ نہ ہونے کے باوجود مسافروں کو گاڑی میں بھر لیا جاتا ہے ۔اور خواتین کی سیٹوں کے پاس بھی مردوں کو کھڑا کردیا جاتا ہے۔جس کی وجہ سے خواتین کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔جگہ نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں میں آپس میں تلخ کلامی ہوتی ہیں اور جھگڑے کا سبب بنتی ہے ۔مسافروں کی تعداد زیادہ ہو نے کی وجہ سے گاڑیوں کا بیلنس بھی متوازن نہیں رہتا جو کسی بھی ناگہانی آفت کا سبب بن سکتا ہے ۔ایسے واقعات آئے روز دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں مسافروں کے بڑی تعداد بسوں کی چھت پر سفر کرتی ہے جو کہ ٹریفک کے قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ٹریفک پولیس بھی اس میں اہم کردار ادا نہیں کرتے بلکہ چالان اور جرمانے کے بجائے رشوت لے کرچھوڑ دیتے ہیں ۔ٹریفک پولیس کے اعلی افسران سے اپیل ہے کہ وہ ٹریفک پولیس پر نظر رکھیں اورانھیں پابند کریں کہ وہ ٹرانسپورٹرز کو ٹریفک کے اصولوں پر صحیح طرح عمل درامد کروائیں اور خلا ف ورزی پر جرمانہ عائد کریں ۔اور ٹرانسپورٹ اتنتظامیہ سے بھی اپیل ہے کہ وہ ٹرانسپورٹرزکو پابند کریں کہ بسوں اور رکشوں میں کرایہ نامہ آویزاں کریں اور اسکے مطابق کرایہ وصول کریں اور خواتین کی سیٹوں پر مردوں کو نہ چڑھایا جائے۔تاکہ خواتین کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

جواب چھوڑ دیں