واٹر بورڈ ‘چیک سیکشن میں آگ لگنے کی تحقیقات شروع نہ ہوسکی

104

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی چیک برانچ میں آتشزدگی کے بعد پولیس تفتیش شروع نہ ہونے کے سبب ملازمین کی پینشن اور مختلف اداروں اور افراد کی ادائیگیاں روکی ہوئی ہیں، آتشزدگی کے بعد سے پولیس نے برانچ سیل کی ہو ئی ہے اور ہر طرح کا کام رکا ہوا ہے،ٹھیکیداروں ملازمین اور افسران میں پولیس کے رویے کی وجہ سے بے چینی پھیل رہی ہے، جمعہ کو واٹر بورڈ کے ایک چوکیدار کو تفتیش کے لیے گرفتار کیاہے اور مزید لوگوں کو شامل تفتیش کرکے تحقیقات کی جائے گی ،اس حوالے سے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی یونائیٹڈ ورک یونین کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ پانچ اپریل کو واٹر بورڈ کے دفتر میں شام کو چیک سیکشن میں لگنے والی آگ کی تحقیقات کرکے ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ واٹر بورڈ کے افسران نے ذاتی ٹھیکیدار کمپنیاں رجسٹرڈ کر رکھی ہیں جن کو مزدور کے فنڈز سے ادائیگیاں کی جا رہی ہیں اس سلسلے میں ایک ٹھیکیدار کو چیک نہ دیا گیا تو غصے میں آکر چیک سیکشن کو ہی آگ لگادی ملازمین نے جان پر کھیل کر آگ کو بجایا تھا ۔ہمیں خدشہ ہے کہ واٹر بورڈ انتظامیہ اس واقعہ کو بہانہ بناکر ملازمین کے ذاتی فنڈ و دیگر فنڈز کے بقایاجات کو روک رہی ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایم ڈی واٹر بورڈ نے لیو انکیشمنٹ کی ادائیگی کی منظوری دے چکے ہیں جو مزدوروں کو ادا کی جائے تا کہ مزدور ماہ رمضان میں روزے اور اپنی عید خوشیاں مناسکیں۔