تحریک انصاف ایڈہاک ازم پر ملک چلارہی ہے، سراج الحق

422

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پی ٹی آئی ایڈہاک بنیادوں پر ملک کو چلا رہی ہے ۔ مشیر درآمد ہو رہے ہیں ۔ اسپتالوں میں ٹھیکیداری نظام مسلط کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ وزیراعظم کے تبدیلی کے نعرے کھوکھلے ثابت ہوئے ۔ قوم کاوقت ضائع کیا گیا ۔ بند کمروں میں عوام کی قسمت کے فیصلوں اور ایک یرغمال سیاسی نظام کے تحت جمہوریت کبھی مضبوط نہیں ہوسکتی ۔ فیصلہ کرناہوگاکہ ملک آئی ایم ایف کا ہے یا 22 کروڑ عوام کا ۔ مایوسی اور اندھیروں سے نکلناہوگا ۔ انقلابی جدوجہد کی ضرورت ہے ۔جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کااظہار انہوںنے اسلام آباد ڈی چوک پر پمزاسپتال کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی جانب سے کیے گئے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ تعلیمی نظام کی تباہی کے بعد پی ٹی آئی نے ہیلتھ سیکٹر کو بھی بربادی کے دہانے پر پہنچا دیا ۔ اسپتالوں میں غریب عوام کے لیے ڈسپرین کی گولی تک میسر نہیں ۔ حکمران طبقہ خود تو اپنے علاج کے لیے باہر چلاجاتاہے ،لیکن غریب علاج کے لیے در در کے دھکے کھا رہاہے ۔ اسپتالوں کو ٹھیکیداری نظام کے تحت چلانے کی سازشیں ہورہی ہیں ۔ پی ٹی آئی کے خیبر پختونخوا میں ہیلتھ ریفارمز لانے کے دعوے فریب ثابت ہوئے اب وہ پورے ملک کے بچے کھچے نظام کو بھی تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے ۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی کی ایڈہاک کی بنیاد پر ملک کو چلانے کی پالیسی کامیاب نہیں ہوگی ۔الیکشن سے قبل وزیراعظم یہ دعوے کرتے تھے کہ ان کے پاس2 سو معاشی ماہرین کی ٹیم موجود ہے لیکن ڈھائی برسوں کے بعد بھی وہ ٹیم نظر نہیں آئی ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے اشاروں پر ملک کو چلایا جارہاہے ۔ مشیر باہر سے درآمد ہورہے ہیں ۔قوم کو کچھ معلوم نہیں کہ ان کی تقدیر کے فیصلے کہاںپر لکھے جارہے ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ایک یرغمال سیاسی نظام کے تحت ملک میں جمہوریت کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی ۔ ملک پر آزادی کے بعد سے ایک ایسا طبقہ مسلط ہے جس نے عوامی فلاح و بہبود اور اداروں کے استحکام کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے ۔ عوام نے مارشل لاز اور جمہوری حکومتوں کے ادوار کو بخوبی دیکھ لیاہے ۔پی ٹی آئی کی حکومت تعلیم ، صحت ، خارجہ ، داخلہ محاذوں پر بری طرح ناکام ہو گئی ہے ۔ وزیراعظم نے ملک کو مدینے کی ریاست میں تبدیل کرنے کے دعوے کیے لیکن آج لاکھوں بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ اسپتالوں میں بنیادی صحت کی سہولتیں دستیاب نہیں ۔ کروڑوں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ۔ انصاف اور احتساب کے وعدے فریب ثابت ہوئے ۔ حکومت نہ صرف کسی بھی شعبے میں بہتری لانے میں ناکام ہوئی بلکہ اس نے اداروں کو مزید متنازع بنا یااور کمزور کیا ۔ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ قرضے لیے گئے ۔ مہنگائی و بے روزگار ی کے ریکارڈ قائم ہوئے ۔ پڑھے لکھے نوجوان اپنی ڈگریاں جلا کر چوکوں میں مزدوری کے انتظار میں بیٹھے ہیں ۔ لنگر خانوں کے باہر لائنیں لگی ہوئی ہیں ۔ گزشتہ ڈھائی برسوں میں لاکھوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ۔امیر جماعت نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کے چہروں پر مسکراہٹیں دیکھنا چاہتی ہے ۔ مایوسی اور اندھیروں سے نکلنا ہوگا ۔ ملک کو پٹڑی پر چڑھانے کے لیے ایک انقلابی جدوجہد کی ضرورت ہے ۔جماعت اسلامی نے اسلامی پاکستان کی منزل کے حصول کے لیے تحریک کاآغاز پہلے ہی کردیاہے ۔جس کے تحت خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں اور گجرانوالہ میں جلسے اور ریلیاں ہوئیں ۔ آنے والے دنوں میں پنجاب میں تحریک کو مزید تیز کیا جائے گا ۔ سرگودہا میں جلد بڑا جلسہ کریں گے ۔ جماعت اسلامی کے کارکن تیار رہیں ۔