گیس بندش کیخلاف صنعتکاروں کا احتجاج فیکٹری کی چابیاں کے الیکٹرک کو دے دیتے ہیں،تاجر تنظیمیں

539

کراچی(نمائندہ جسارت)کراچی میں گیس بندش کے خلاف صنعت کاروں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدرسلیمان چاؤلہ نے حکومت کی جانب سے صنعتوں کی گیس بند کر کے ان کے حصے کی گیس کے الیکٹرک کو دینے کا فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے صنعتوں کو تباہی سے بچانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ رات میںبجلی بند اور دن میںگیس بندہوگی تو حکومت بتائے کہ صنعتیں کیسے چلائیں؟۔سلیمان چاؤلہ نے کہاکہ حکومت نے تمام صنعتوں کو جمعہ ، ہفتہ اوراتوار گیس نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے جوکہ ناقابل قبول ہے بلکہ کسی صورت بھی ملکی مفاد میں نہیں کیونکہ صنعتوں کو بنیادی توانائی کی فراہمی معطل ہونے سے پیداواری سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوں گی جس کے ملکی برآمدات پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ صنعتوں کی گیس کے الیکٹرک کو دینے کا حکومتی فیصلے کو کراچی کے صنعتکاروں کے ساتھ ناانصافی ہے حالانکہ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ حکومت کراچی میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کا حقیقی معنوں میں نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاتی مگر افسوس کہ نئے پاکستان میں بھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کے الیکٹرک کو کراچی والوں سے لوٹ مار کا لائسنس دے دیا گیا جو کہ کراچی والوں کے ساتھ انتہائی ظلم ہے۔صدر سائٹ ایسوسی ایشن نے یہ بھی کہاکہ صنعتوں کی کبھی بجلی بند تو کبھی گیس بند،اگرحکومت صنعتیںبند کرنا چاہتی ہے تو بتادے ہم اپنی فیکٹریوں کی چابیاں کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کو دے دیںگے۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ کورونا کی وجہ سے پہلے ہی صنعتیں بحران کا شکار ہیں اور اب صنعتوں میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ سے صنعتیں تباہ ہوجائیں گی جس کے نتیجے میں بے روزگاری کا سیلاب آئے گا لہٰذا حکومت کاروبار وصنعت دشمن اقدامات کے بجائے کارو بار وصنعت دوست اقدامات کرے اور ایسا سازگار ماحول فراہم کیا جائے جہاں صنعتوں کو فروغ حاصل ہو اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا کیے جاسکیں۔