اسمال ٹریڈرز کا کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لینے کا مطالبہ

208

کراچی( اسٹاف رپورٹر)آ ل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد نے مطالبہ کیا ہے کہ عوام اور تاجروں کو k۔ الیکٹرک کی لوٹ مار اور ظلم سے نجات دلانے کے لیے قومی تحویل میں لیا جائے ۔ k۔ الیکٹرک کی انتظامیہ ملک کی کرپٹ ترین اور نا اہل انتظامیہ ہے جو 2005سے آج تک کراچی کی ضرورت کی بجلی پیدا کرنے میں ناکام رہی اورگرمیاں آتے ہی یہ شہر میں 12/12گھنٹے کی لوڈشیڈنگ شروع کر دیتی ہے۔ پندرہ سال میں اس نے لوٹ مار کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔ وہ آج ایم اے جناح روڈ اسپورٹس مارکیٹ میں تاجروں کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ اجلاس سے سینئر نائب صدر سید لیاقت علی ، سلیم ملک ، نوید احمد ، بابر خان بنگش ، اقبال یوسف ، عبد الماجد اور دیگر نے خطاب کیا ۔ اجلاس میں فراڈ بلنگ ریکارڈ دھاندلی اور اس کے نتیجے میں لاکھوں روپے کے اضافی بل بھیجنے پر بھی k۔ الیکٹرک کی پُر زور مذمت کی گئی ۔ اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے کہا کہ اضافی اور فراڈ بلنگ کو تاجر ہر گز برداشت نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فراڈ اور جعلی بلنگ میں ملوث ملازمین کی فہرستیں بنانا شروع کر دی ہیں ۔ جلد ایسے بے ایمان اور عوام دشمن افسران کا گھیرائو IBCsپر کیا جائے گا اور ان کے خلاف FIRبھی درج کرائی جائیں گی ۔ اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے کہا کہ k۔ الیکٹرک کو حکومت اور نیپرا نے لوٹ مار کی کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے ۔ کلاء بیک کے 200ارب روپے عوام کو لوٹا نے کے بجائے نیپرا نے k ۔ الیکٹرک کو 2018 کے2ماہ کے فیول ایڈ جسٹمنٹ چارجز وصولی کی اجازت دے دی۔ ملک میں کورونا کے باعث عوام کے پاس کھانے پینے کو نہیں ۔ نیپرا نے جعلی اور فراڈ بقایاجات کی وصولی کی اجازت دے کر عوام پر بڑا ظلم کیا ہے ۔ k۔ الیکٹرک کی نا اہلی اور لوٹ مار کے سبب کا ٹیج انڈسٹری تباہ ہو چکی ہے ۔ حکومت نے اب بھی k۔ الیکٹرک کو نگام نہ دی تو حالات سنگین ہو جائیں گے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوں کی وصولی کے لیے سلیب سسٹم ختم کیا جائے ۔ سلیب سسٹم ختم کر کے بجلی کے یکساں نرخ مقرر کیے جائیں ۔ اس لیے کہ اس سسٹم کی آڑ میں لوٹ مار کے تمام ریکارڈتوڑ دیے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں اگر کوئی چیز ایک کلو خریدی جائے تو اس کے ریٹ زیادہ ہو تے ہیں وہی چیز اگر کوئی ہول سیل کے ریٹ میں 25کلو خریدی جائے تو ریٹ کم ہو تے ہیں مگر بجلی میں اس فارمولے کو الٹ کر دیا گیا ہے ۔ کم یونٹ پر ریٹ کم اور زیادہ یونٹ پر ریٹ دوگنے اور چار گناہ کر دیے جاتے ہیں جو سراسر ظلم اور فراڈ ہے ۔