تشدد کے واقعات: ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سروسز معطل کرنے کی دھمکی دیدی

163

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعات بند نہ ہوئے تو سروسز بھی معطل کر سکتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فزیشن کنسلٹنٹ جناح اسپتال کراچی اور چیئرمین وائی ڈی اے سندھ ڈاکٹر محمد عمر سلطان نے کہا ہے کہ عید کے ایام میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، اب لاک ڈاؤن کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، کم و بیش پورا شہر ایکسپوز ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر محمد عمر سلطان نے شہر کی ابتر صورت حال کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے تمام سرکاری و نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور بیڈز کی گنجائش ختم ہو چکی ہے، ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی نہ کریں، اب دعا کا وقت ہے اللہ تعالیٰ سے دعا کریں۔ چیئرمین وائی ڈی اے سندھ کا مزید کہنا تھا کہ وینٹی لیٹرز اور آئسولیشن بیڈز فراہم کرنا ڈاکٹروں کی ذمے داری نہیں ہے، لواحقین کی جانب سے ڈاکٹروں پر تشدد کرنے سے گریز کیا جائے، ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعات بند نہ ہوئے تو سروسز بھی معطل کرسکتے ہیں، اسپتالوں کی صورت حال سے متعلق ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا اجلاس بھی طلب کیا ہے، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ ڈاکٹر محمد عمر سلطان کا کہنا تھا کہ حکومت ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم نہ کرسکی تو شٹ ڈاؤن کی طرف بھی جاسکتے ہیں۔ فزیشن کنسلٹنٹ جناح اسپتال نے اپنے بیان میں کہا کہ آج بھی لاکھوں شہری گھروں سے نکلے اور ماسک نہیں پہنے ہوئے تھے، کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے صرف ایک ہی علاج ہے کہ گھروں میں رہیں، ماسک پہنیں، بار بار ہاتھوں کو دھوتے رہیں اور سینی ٹائز کرتے رہیں اور ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں، پر ہجوم جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔ ڈاکٹر عمر سلطان کا کہنا تھا کہ کورونا اتنی آسانی سے ختم نہیں ہونے والا ہے، عوام اپنے طرز زندگی کو تبدیل کریں اور احتیاط کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرز کی جانب سے دی گئی ایس او پیز پر عمل کریں۔ ڈاکٹر عمر سلطان نے مطالبہ کیا کہ نیپا چورنگی پر واقع انفیکشن ڈیزیز اسپتال کو فوری طور پر فعال کیا جائے تاکہ عوام کو طبی سہولت میسر آ سکے۔