پیپلز بس سروس کئی ماہ سے بند، شہریوں کو بہلانے کا سلسلہ جاری

232

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر)17 برس سے برسر اقتدار پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کراچی کے شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی سہو لت فراہم کرنے میں ناکام ہے،پیپلز بس سروس کے نام سے چلنے والی 10 بسیں بھی چند ماہ بند ہوگئی ہیں ، سندھ حکومت نے کراچی میں بسیں لانے کے لیے مختلف منصوبے بنائے لیکن انہیں مکمل کرنے میں تاحال ناکام ہے،کراچی میں نئی بسیں چلانے کے لیے پیپلز پارٹی کے موجود وزیر بلدیات اور سابق وزیر ٹرانسپورٹ، سید ناصر حسین شاہ ،موجودہ وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ ،موجودہ و سابق وزیر اعلیٰ سندھ سمیت دیگر وزراء بھی کراچی میں ٹرانسپورٹ چلانے کے لیے متعدد بار جھوٹے وعدے کرچکے ہیں ،وزراء کے بیان کے بعداب پاکستان پیپلز پارٹی کے مسلط کردہ ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون و ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ کراچی کے لیے 240 بسوںمیں سے 50 بسیں 31 جنوری کو کراچی پہنچ جائیں گی۔ایڈمنسٹریٹر کراچی نے مزید کہا ہے کہ کراچی کے لیے 240 بسوں کی خریداری کے لیے ادائیگی کردی گئی ہے، 50 بسیں 31 جنوری کو کراچی پہنچ جائیں گی۔اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے 17 برس سے برسرے اقتدار پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کراچی میں نئی بسوں کے نام پر عوام کو محض جھوٹے دلاسے دے رہی ہے ۔سندھ حکومت نئی بسوں کے وعدے کو تاحال پورا کرنے سے قاصر ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ سندھ خوابوں کی دنیا سے جاگ کر منصوبوں کی تکمیل پر توجہ دیں۔سندھ حکومت سنجیدگی سے تعطل کا شکار منصوبوں کو پورا کرے تا کہ عوام کو درپیش مشکلات میں کمی واقع ہوسکے۔ واضح رہے کہ موجودہ اور سابق وزیر ٹرانسپورٹ کئی بار اپنی پریس کانفرنسز میں نئی بسیں شہر میں لانے کے جھوٹے وعدے کر چکے ہیں۔دوسری جانب سندھ کے وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ گزشتہ دونوں میڈیا پر کراچی کو 14برس کے دوران ایک بھی ٹرانسپورٹ منصوبہ نہ دینے کا اقرار اور معذرت کرچکے ہیں۔