ویکسینیٹر ویلفیئر مطالبات کی عدم منظوری تک خسر ہ مہم کا بائیکاٹ کریگی

190

میرپورخاص(نمائندہ جسارت)ویکسینیٹر ویلفیئر ایسو سی ایشن کے صوبائی صدر مولا بخش چانڈیو نے اپنے مطالبات کی منظوری تک اگلے ماہ سے شروع ہونے والی خسرہ مہم کے بائیکاٹ، سندھ بھر کے ای پی آئی سینٹر بند کرنے کا اعلان کردیا،زیڈ ایم موبائل رپورٹ اور ماہانہ رپورٹ بھی حکومت کو نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ میرپورخاص کے دوران منعقدہ ویکسینیٹر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر سینئر نائب صدر شاہد احمد زئی،وائس چیئرمین حیدرآباد عبد الکبیر راجپوت،دھنی بخش دل سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہمارے ایک ہزار 300 ویکسینیٹرز گرمی اور سردیوں کے موسم کی پروا کیے بغیر دور دراز علاقوں میں جاکر 12 بیماریوں سے بچائو کی ویکسین بچوں کو لگاتے تھے جس کے بعد عدالتی فیصلے پر 336 ویکسینیٹرز کو نوکریوں سے ہٹا دیا جن میں سے 19 کا تعلق میرپورخاص سے ہے کو یو سی کی سطح پر رکھنے کا حکم دیا تھا لیکن بیورو کریٹس نے انہیں نوکریوں سے فارغ کردیا نکالے جانے والے ویکسینیٹرز دو سال سے اپنے فرائض انجام دے رہے تھے اور ان کی آئی ڈیز بھی کھلی ہوئی تھیں اور تنخواہیں بھی لے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 1983ء میں بھرتی ہونے والے ویکسینیٹرز کو گریڈ 6 دیا گیا اور اب ان کی نوکریاں 30 سے 35 سال تک ہوچکی ہیں اور وہ 6 سے 11 گریڈ میں ریٹائرڈ ہوجاتے ہیں یہ ہمارے ساتھ بڑی زیادتی ہے جبکہ دیگر اداروں میں دفاتر میں بیٹھ کر کام کرنے والے ملازمین کو اپ گریڈیشن اور ٹائم اسکیل دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یکم نومبر سے ویکسینیٹرز کی جانب سے بھیجی جانے والی زیڈ ایم موبائل رپورٹ دینا بند کرنے کے ساتھ حکومت کو دی جانے والی ماہانہ رپورٹ بھی نہیں دی جائے گی جبکہ ،3 نومبر سے سندھ کے ای پی آئی سینٹرز کی تالا بندی کرکے کراچی پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی اور 15 نومبر سے شروع ہونے والی خسرہ مہم کا بائیکاٹ کیا جائے گا اور ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک ہمارے نکالے گئے 336 ویکسینیٹرز کو بحال،اپ گریڈیشن اور ٹائم اسکیل نہیں دیا جاتا۔ اس حوالے سے ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ سمیت متعلقہ افسران کو تحریری طور پر مطلع بھی کردیا ہے۔