صوبہ سندھ : انٹراور میٹرک کے امتحانات کیلئے جائزہ اجلاس میں تفصیلی بریفنگ

395
Inter and Matriculation Board

کراچی:  وزیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد علی ملکانی اور وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ کی زیر صدرات صوبے میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2024ء سے متعلق اجلاس ہوا۔اجلاس میں آئندہ ماہ سے سندھ میں شروع ہونے والے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ بورڈ امتحانات کے انتظامات کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نور احمد سموں، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن زاہد علی عباسی، سیکریٹری کالج ایجوکیشن صدف انیس شیخ، بورڈز کے چیئرمین، سیکریٹریز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں بورڈ سربراہان کی طرف سے آئندہ ماہ سے شروع ہونے والے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات کے سلسلے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد علی ملکانی نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہے کہ امتحانی نظام میں ہر صورت بہتری آئے،امتحانات کے دوران سیکیورٹی انتظامات کے حوالے محکمہ داخلہ سندھ سے مدد لی جائے گی،امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 کے نفاذ کے سلسلے میں سفارش کی جائے گی۔

محمد علی ملکانی کا کہنا تھا کہ امتحانات کی نگرانی کے لیے ویجیلنس ٹیمز ہر صورت میں اپنا مؤثر کردار ادا کریں، وقت سے پہلے پیپر آؤٹ ہونے کی شکایت موصول ہوئی تو متعلقہ بورڈ کے چیئرمین کے خلاف کارروائی ہوگی۔اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ امتحانی مرکز میں موبائل فون لے کر آنا سخت منع ہوگا، موبائل فون کی برآمدگی کی صورت میں فون ضبط کرلیا جائے گا۔

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نقل کو روکنے کے حوالے سے ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،نقل روکنے کی پہلی ذمہ داری والدین، پھر اساتذہ اور پھر انتظامیہ اور پھر مجموعی سماج پر آتی ہے،محکمہ تعلیم کی طرف سے بورڈز کے ساتھ ہر ممکن تعاون کیا جائے گا.

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ بورڈ کے نتائج کے حوالے سے تھرڈ پارٹی جانچ (assessment)بھی کی جائے گی،نتائج کی تھرڈ پارٹی جانچ (assessment) سے بورڈ کے اندر ہونے والی مارکس کے سلسلے میں آنے والی شکایات کو جانچنے میں بھی مدد ملے گی۔ اجلاس میں بورڈ رکارڈ کو پیپر لیس کرنے، ریکارڈ کی ڈجیٹلائیزیشن اور امتحانی کاپیز کی جانچ کو مزید مؤثر بنانے اور دیگر انتظامات کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔

اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر نسیم احمد میمن نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کے آخری ہفتے سے شروع ہوں گے، ان امتحانات میں تقریباً 290,220 امیدوار حصہ لیں گے، انٹرمیڈیٹ حصہ اول و حصہ دوم کے امتحانات دو مرحلوں میں لیے جائیں گے، پہلے مرحلہ میں صبح کی شفٹ میں سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ اور ہوم اکنامکس کے امتحانات ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں سائنس جنرل گروپ کے امتحانات لیے جائیں گے۔ اسی طرح دوسرے مرحلہ میں صبح کی شفٹ میں آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ، خصوصی امیدواروں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات لیے جائیں گے جبکہ شام کی شفٹ میں کامرس ریگولر اور پرائیویٹ گروپس کے امتحانات منعقد ہوں گے۔

پروفیسر نسیم احمد میمن نے مزید بتایا کہ امتحانات کے پہلے مرحلہ میں صبح کی شفٹ میں تقریباً 120جبکہ شام کی شفٹ میں 45امتحانی مراکز قائم کیے جائیں گے، اسی طرح دوسرے مرحلہ میں صبح کی شفٹ میں تقریباً36جبکہ شام کی شفٹ میں 100 امتحانی مراکز بنائے جائیں گے۔

اجلاس میں حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد، لاڑکانہ، اور سکھر بورڈکے سربراہان نے بھی بریفنگ دی۔دوران اجلاس بتایا گیا کہ میٹرک کے امتحانات مئی کے پہلے ہفتہ جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کے آخر میں لینے کے حوالے سے تیاری مکمل کر لی گئی ہے،کراچی میں میٹرک کے 250 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں، جس میں 350,198 امیدوار امتحان دیں گے،کراچی میٹرک کے امتحان کے لیے سرکاری اسکولز کے 73,724 جبکہ نجی اسکولز کے 276,474 امیدوار امتحان دیں گے۔