سرکاری ملازمتوں میں کراچی کے نوجوانوں کو حق دے کر میرٹ پر بھرتیاں کی جائیں، ڈاکٹر اسامہ رضی

330

کراچی:جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے سندھ حکومت کو صوبے کے مختلف محکموں میں گریڈ 1سے 15تک سرکاری ملازمتوں کے لیے بھرتی کی اجازت دینے کے احکامات پر تبصرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں بھرتیاں میرٹ پر دی جائیں اور پورے عمل میں قانون اور ضابطے کے مطابق شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ  تمام آسامیاں مشتہر کی جائیں اور شفاف طریقہ کار کا تعین عدالت کے ذریعے سے کیا جائے،سرکاری ملازمتوں میں میرٹ کا گلا گھونٹا گیا تو شدید مزاحمت کریں گے اور تحریک چلائیں گے، سرکاری ملازمتوں میں میرٹ پر بھرتیوں کے حوالے سے سندھ حکومت کا ٹریک ریکارڈ ہمیشہ سے انتہائی خراب رہا ہے اور بھرتیوں کے عمل میں اقرباپروری اور کرپشن کا بازار گرم کر کے من پسند افراد کو بھرتی کیا گیا ۔

انہوں نے کہاکہ کرپشن اور نااہلی کے حوالے سے سندھ حکومت پورے ملک میں سب سے زیادہ بدنام ہے، دوران سماعت معزز جج نے بھی یہ ریمارکس دیے تھے کہ کیا اب سیاسی کارکنوں کا کام نوکریاں بیچنا رہ گیا ہے اور ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں بلینک اپائنٹمنٹ لیٹرز مل رہے ہیں۔

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ پیپلزپارٹی 15سال سے سندھ میں حکومت کررہی ہے اور مسلسل چوتھی مرتبہ اس کی حکومت قائم ہوئی ہے، پیپلزپارٹی کی حکومت نے اپنے ہر دور میں پورے صوبے میں میرٹ کا کھلم کھلا قتل کیا بالخصوص کراچی کے اہل، باصلاحیت اور تعلیم یافتہ نوجوانوں کی حق تلفی کی، اب یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیئے اور میرٹ پر بھرتی کے عمل کو یقینی بناتے ہوئے کراچی کے نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں میں ان کا جائز اور قانونی حق دیا جائے۔