ہاتھ سے لکھنا دماغ کے لیے کتنا فائدہ مند ہوتا ہے؟ حیران کن تحقیق

469

اس جدید دور میں بھی ہاتھ سے لکھنے کا عمل جاری ہے، بہت سارے اداروں میں بھی ابھی تک ہاتھ سے لکھنے کو ہی ترجیح دیتے ہیں تاہم ہاتھ سے لکھنا دماغ کے لیے کتنا فائدہ مند ہے اس حوالے سے نئی تحقیق سامنے آگئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہرین نے دوران تحقیق  انکشاف کیا کہ کمپیوٹر پر ٹائپنگ کرتے ہوئے انسان کا دماغ اتنا متحرک نہیں ہوتا جتنا ہاتھ سے لکھتے ہوئے ہوتا ہے، ہاتھ سے لکھتے ہوئے انسان کا دماغ زیادہ چلتا ہے نسبتا کمپیوٹر پے کام کرتے ہوئے۔

پہلے کی طرح کاغذ پر لکھنے کا رواج معدوم ہورہا ہے، اب کمپیوٹر یا فون کا زمانہ ہے جس میں بہت تیزی سے ٹائپنگ ہوتی ہے ،نارویجین یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی (این ٹی این یو) کے محققین کی جانب سے یونیورسٹی کے طلبا پر تجربات کیے گئے، اس عمل کے دوران ٹائپنگ اور ہاتھ سے لکھنے والے اسٹوڈنٹس کی دماغی سرگرمی کو چیک کیا گیا۔

تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ہاتھ سے لکھنا سیکھنے اور یادداشت کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے، یہ عمل پورے دماغ کو متحرک کرتا ہے۔