وڈیروں کے خلاف کارروائی تک، کچے کے ڈاکو ختم نہیں ہونگے،   سابق وزیر داخلہ سندھ

595

سابق نگران وزیر داخلہ سندھ حارث نواز  کا کہنا ہے کہ ہمارے دور میں جرائم کا گراف بہت نیچے تھا، میں  نے کوئی ایس پی یا ایس ایچ او  تبدیل  نہیں کیا ،تمام پوسٹنگ اُس وقت کے آئی جی نے سکیورٹی کلیرنس کے بعد کیں ۔

مراد علی شاہ  کے  بیان پر ردعمل دیتے ہوئے   سابق وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ اُس وقت کے آئی جی نے نے اچھے کردارکے لوگوں کولگایا، اگست 2023 سے فروری 2024 تک جرائم کی شرح کم رہی، ہمارے دور میں مقابلوں کے دوران 150 کے قریب ڈاکو زخمی  ہوئے جبکہ ہزاروں مقدمات درج  کرکے قانونی کارروائی کی گئی۔

انہوں نے مزید کہاکہ  امن وامان قائم رکھنے کے لیے پولیس اوررینجرز کوسڑکوں پرہونا چاہیے،  ہر بینک اورمارکیٹ کے اطراف بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار مامور ہونے چاہیے تاکہ جرائم کے کیسز میں واضح کمی ہو۔

حارث نواز کا کہنا تھا کہ نشے کے عادی افراد کےخلاف سخت کریک ڈاون کرنا چاہیے، نشے کے عادی افراد بھی ڈکیتیاں کرتے ہیں، جب نشے کے عادی افراد جرائم کرتے ہیں تو انہیں گولی چلاتے ہوئے احساس نہیں ہوتا۔