امریکا، برطانیہ اور یورپ بھارت کی ناجائز سرپرستی کررہے ہیں، لیاقت بلوچ

195
The people

لاہور: قائم مقام امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ امریکا، برطانیہ اور یورپ بھارت کی ناجائز سرپرستی کررہے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے مرکزی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر وزیر خارجہ راج ناتھ سنگھ نے پاکستان میں 20 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا کھلم کھلا اعتراف کیا ہے کہ ایسے واقعات پر کینیڈا اور امریکا میں بھی بھارتی اقدامات پر احتجاج ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان،ایران،بنگلا دیش،سری لنکا،نیپال میں بھی بھارت غیر قانونی عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔امریکا،برطانیہ،یورپ کی طرف سب کچھ کے باوجود بھارت کو ڈھیل اور ناجائز سر پرستی دی جا رہی ہے۔

قائم مقام امیر جماعت کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کے انسانیت اور نسل کشی کے جنگی جرائم اور بھارت میں اقلیتوں کے خلاف اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اور ناجائز قبضہ اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی صریحا خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو تبدیل کرنے کے اقدامات پر عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی بڑا ہی المیہ ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ اسرائیلی صہیونی ظلم عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ بن گیا ہے۔ اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کے مستقل رکن اگر عالمی امن کے لیے مخلص ہیں تو اسرائیل اور بھارت کے اقدامات کو روکیں اور مظلوم انسانوں کو تباہی سے بچائیں۔ لاکھوں انسانوں کے قتل عام کی ذمے داری عالمی اداروں کے ممبر ممالک پر بھی ہے۔ پاکستان بھارتی فاشزم اور ممالک میں اس کی دہشت گردی کے چہرے کو بے نقاب کرنے کے لیے مضبوط رائے ہموار کرے۔

علاوہ ازیں لیاقت بلوچ نے مری میں جامع مسجد بلال اور اسلامک سینٹر کا افتتاح کیا جب کہ ولی باغ چارسدہ میں اسفند یار ولی خان کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کی اور دختران اسلام اکیڈمی اور صراط الجنہ جامع مسجد میں معتکفین کے ساتھ نشست سے خطاب کرتے کہا کہ روزہ اور قرآن اہل ایمان کو ہر برائی سے بچانے کے لیے ڈھال بن جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان کی تربیت یہ ہی ہے کہ اللہ تعالیٰ کی حاکمیت تسلیم کی جائے اور ہر حال میں اللہ تعالیٰ اور محمدؐ سے وفاداری اختیار کی جائے۔ امت کے بحرانوں کا علاج اتحاد امت میں ہے۔ مسلم معاشرہ اور مسلم گھرانوں کے اخلاق، تہذیب، ثقافت کا تحفظ قرآن و سنت کی بالادستی تسلیم کر لینے اور عمل میں ہے۔

لیاقت بلوچ کاکہنا تھا کہ پاکستان کا نظام چلانے کے لیے قرارداد مقاصد، آئین پاکستان کے ذریعے ریاست کے مذہب اسلام اور قرآن و سنت کی بالادستی کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ عوام میں اسلام اور انسانیت کی محبت بے پناہ ہے، لیکن بے عمل حکمرانوں نے بے مقصد اور غل غپاڑے کی سیاست کے ساتھ کرپٹ طرز حکمرانی سے ملک و ملت کے لیے بحران پیدا کیے ہیں اور آئین سے انحراف کی وجہ ملک کا ہر ادارہ مفلوج ہوا ہے اور ریاستی آئینی ادارے باہم متصادم ہیں جس سے عام آدمی پس گیا ہے۔