آئی ایم ایف نے بجلی سستی کرنے کیلیے پاکستان کو تجاویز دیدیں

330
Next loan tranche

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان میں بجلی سستی کرنے کے حوالے سے اپنی تجاویز دے دیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پاکستان کو بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لیے تجاویز دی گئی ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو انرجی مکس بہتر بنا کر کپیسٹی چارجز کم کرنے کے ساتھ پیداوار کے لیے نئے پاور پلانٹس چلانے ہوں گے۔

رپورٹ میں وزارت خزانہ کے ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے تجویز دی ہے کہ پاکستان میں توانائی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے سب سے پہلے نئے پاور پلانٹس کو ان کی مکمل پیداواری صلاحیت کو استعمال کرتے ہوئے چلایا جانا چاہیے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ نئے پاور پلانٹس کو ان کی پوری پیداواری صلاحیت کے مطابق نہیں چلایا جاتا، جس کے نتیجے میں بجلی صارفین پر ہر سال 2 ہزار ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑتا ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے دی گئی تجاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر نئے پلانٹس سے ان کی مکمل (یعنی 100 فی صد) پیداواری صلاحیت کے مطابق بجلی حاصل کرلی جاتی ہے تو اس کے ذریعے سے نہ صرف ٹیرف کم کرنے میں معاونت ملے گی ۔ آئی ایم ایف کے مطابق صنعتی ٹیرف میں کمی کے لیے کپیسٹی چارجز کا بھی کم کرنا لازمی ہے۔ اگر اگر پاور پلانٹس کو متبادل فیول فراہم کرکے پوری پیدوارای صلاحیت استعمال کی جائے گی تو اس سے بجلی کی قیمتوں میں شامل کپیسٹی چارجز میں 17 سے 18 روپے کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔

تجاویز میں مزید کہا گیا ہےکہ مقامی گیس سے سرکاری شعبے کے 5 ہزار میگاواٹ والے گیس پاورپلانٹس کو چلایا جائے جس سے ایل این جی کے مقابلے میں10 سے14 روپے فی یونٹ سستی بجلی پیدا ہوگی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا کہ تمام صنعتی زونزکو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔