ذہنی صحت کے مسائل جان لیوا بن گئے، طبی ماہرین نے سر جوڑ لیے

271

واشنگٹن: ماہرین نے نئے طبی تجربات سے جو نتائج حاصل کیے ہیں، ان سے پتا چلتا ہے کہ ذہنی صحت کے مسائل انسان کے لیے جان لیوا شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں، جس حل یا اس سے بچاؤ کے لیے ماہرین نے ذہنی صحت خراب ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیق شروع کردی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ذہنی یا دماغی صحت کے حوالے سے ہونے والی ایک نئی تحقیق کے نتائج میں انکشاف وہوا ہے کہ یہ مسئلہ بہت تیزی کے ساتھ مختلف بیماریوں کے علاوہ جلد اموات کا سبب بھی بن رہا ہے جب کہ امراض قلب کی وجہ سے اموات کی شرح اس سے کم ریکارڈ ہو رہی ہے۔

جریدے ’’دی لانیسٹ‘‘ میں شائع ہونے والی اس نئی تحقیق کے اعداد شمار میں ماہرین نے بتایا کہ اعصابی دباؤ کے نتیجے میں

دی لانسیٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اعصابی دباؤ کی وجہ سے عالمی سطح پر لوگوں میں معذوری، بیماریاں اور جلد موت میں 18 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او)، آکلینڈ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف واشنگٹن کے ماہرین نے ذہنی صحت اور اعصابی تناؤ پر مشترکہ تحقیق کی جس میں 37 ایسی اعصابی حالتوں کا پتا چلا، جن کے انسانی صحت کے لیے مضر اثرات، ماضی میں دستیاب معلومات کے مقابلے میں کہیں زیادہ پائے گئے۔

تحقیق کاروں نے بتایا کہ یہ اعصابی حالتیں عالمی آبادی کا 43 فیصد متاثر کرتی ہیں جن میں فالج، دماغی چوٹ، درد شقیقہ، الزائمر کی بیماری، دیگر ڈیمنشیا اور اعصابی نقصان شامل ہیں۔ انہوں نے قرار دیا کہ زیادہ عمر، آبادی کی نشوونما، ماحولیاتی تبدیلی، غذاؤں کا صحت بخش نہ ہونا، طرز زندگی میں غیر فطری عوامل اعصابی مسائل کے بنیادی طور پر ذمے دار ہیں۔