الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا

150
Seeking declarations

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ کے انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا۔

الیکشن کمیشن کے جاری کئے گئے ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار نظریہ پاکستان اور سا  لمیت کے خلاف بیان نہیں دیں گے، ایسا بیان نہیں دیا جائے گا جس سے آرمڈ فورسز، پارلیمنٹ یا عدلیہ کی تضحیک ہو۔ضابطہ اخلاق کے مطابق سیاسی جماعتیں اور امیدوار الیکشن کمیشن کو متنازع بنانے سے اجتناب کریں گے، کسی بھی کرپٹ اور غیر قانونی عمل میں ملوث نہیں ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کے مطابق کسی امیدوار کو جتوانے کے لیے پبلک آفس ہولڈر کی حمایت نہیں لی جائے گی، سرکاری ملازمین کسی بھی امیدوار کی حمایت اور مخالفت سے اجتناب کریں گے۔

جاری کئے گئے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا کہ صدر اور گورنرز سینیٹ انتخابات کے لئے انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا کہ ووٹرز کے پولنگ سٹیشن پر موبائل فون لے جانے پر پابندی ہو گی، اخراجات کے لئے امیدوار کاغذات کی سکروٹنی سے قبل بینک اکائونٹ کھلوائیں گے۔

الیکشن کمیشن کے جاری کئے گئے ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی امیدوار کے لیے انتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ روپے مقرر کی گئی، کامیاب امیدوار 5 روز میں انتخابی اخراجات کی تفصیل ریٹرننگ افسر کو دیں گے۔