انٹر نتائج : نا اہل افسران کو برطرف کر کے مقدمات قائم کیے جائیں حافظ نعیم

308
correct results

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ مقبول باقر کی انٹر سال اول ے نتائج کے سلسلے میں قائم کردہ کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق امتحانی کاپیوں کی جانچ کا عمل غیر شفاف تھا، بیشتر عملہ غیر تربیت یافتہ اور اسٹینڈرڈ آپریٹنگ سسٹم سے ناواقف تھا۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ   امتحانات کے پیٹرن کی تبدیلی، اس تبدیلی کے ممکنہ نتائج سے عدم آگاہی اور کسی گائیڈ لائین کی غیر موجودگی کے باعث ایگزامنر نے من مانے نمبرز دیئے، بیشتر کاپیاں گھروں پر چیک کی گئیں، نتائج کو خراب کرنے میں سندھ حکومت، وزیر تعلیم اور بورڈ کے نا اہل و کرپٹ افسران شامل ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ   ہمارا مطالبہ ہے کہ اس عمل میں ملوث تمام نا اہل و کرپٹ افسران کو برطرف کر کے مقدمات قائم کیے جائیں، ہم کراچی کے طلبہ و طالبات کے لیے آئینی،قانونی جدوجہدکریں گے، کراچی کے طلبہ و طالبات کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ  جس کی ذمہ داری کرپٹ و نا اہل افسران، ان کو مسلط کرنے اور ان کی سرپرستی کرنے والی حکومت پر عائد ہوتی ہے، ہم کراچی کے نوجوانوں کا مستقبل تباہ نہیں ہونے دیں گے، ہم نے انتخابی مہم کی تمام تر مصروفیات کے باوجود انٹر سال اوّل کے متنازع نتائج کے حوالے سے کراچی کے ہزاروں طلبہ و طالبات کے مسئلے کو اُٹھایا اور آج بھی ہم متاثرہ بچوں کے ساتھ ہیں۔