ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 2050 تک ایک ارب زائد ہوسکتی ہے، ماہرین

401

فیصل آباد:ذیابیطس ٹائپ 2 ایک ایسا مرض ہے جس کے نتیجے میں متعدد طبی پیچیدگیوں بشمول امراض قلب، گردوں او دیگر امراض کا خطرہ بڑھتا ہے، اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2050 تک دنیا بھر میں ذیابیطس ٹائپ 2 کے شکار بالغ افراد کی تعداد میں دوگنا اضافہ ہو جائے گا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 2021 میں 52 کروڑ 90 لاکھ افراد ذیابیطس سے متاثر تھے اور 2050 تک یہ تعداد ایک ارب 30 کروڑ تک پہنچ جائے گی، آئندہ 30 برسوں میں کسی بھی ملک میں ذیابیطس کے پھیلنے کی شرح میں کمی کا امکان نظر نہیں آتا۔

رنل لانسیٹ میں شائع تحقیق میں دنیا بھر میں ذیابیطس کے تیزی سے پھلاؤ کو موٹاپے کی شرح میں تیزی سے اضافے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ  ذیابیطس اس وقت چند بڑے طبی خطرات میں سے ایک ہے اور آئندہ 3 دہائیوں کے دوران دنیا کے ہر ملک میں یہ مرض بہت تیزی سے ہر عمر کے افراد میں پھیلے گا۔

انہوں نے کہا کہ 2050 میں دنیا کی آبادی 9 ارب 80 کروڑ تک پہنچ جائے گی، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہر 8 میں سے ایک فرد ذیابیطس کا مریض ہوگا۔محققین کا بتانا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے مرض سے بچنا ممکن ہے اور اگر بیماری کی جلد تشخیص ہو جائے تو کچھ کیسز میں اسے ریورس بھی کیا جا سکتا ہے۔