کراچی کی 246 یونین کمیٹیوں کے بجٹ میں اضافہ کیا جائے، حافظ نعیم

315

کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ میئر شپ پرقبضے کے باوجود ہم کراچی کی تعمیر و ترقی اور اہل کراچی کی بہتری کے لیے پیپلزپارٹی کوپیش کش کرتے ہیں کہ سٹی کونسل کے اجلاس میں بلدیہ کا بجٹ پیش کریں،246یونین کمیٹیوں کے بجٹ میں اضافہ کریں۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی بھرپور تعاون کرے گی لیکن اگر اجلاس میں بجٹ پیش نہ کیا گیا تو جماعت اسلامی بھرپور مزاحمت کرے گی،پیپلزپارٹی کو اپنے یوسی چیئرمینوں سے بھی خظرہ ہے کیونکہ یوسیز کے بجٹ میں اضافے کے مطالبے کی حمایت پیپلزپارٹی کے یوسی چیئرمین بھی کریں گے،کونسل کے تمام ممبران کا حق ہے کہ ان کے سامنے بجٹ پیش اور منظور کیا جائے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  پیپلزپارٹی نواز لیگ اور ایم کیوا یم نے مل کر کراچی کی مردم شماری پر شب خون مارا ہے،آدھی آبادی غائب کر کے من پسند حلقہ بندیاں کی گئیں تاکہ ان ہی پارٹیوں کو فائدہ پہنچے،تینوں پارٹیوں نے جعلی مردم شماری کی منظوری دے کر کراچی کی صوبائی اسمبلی کی 17اور قومی اسمبلی کی 10نشستیں کم کردی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ   اہل کراچی اپنی گنتی پوری نہ کرنے والوں کو کبھی معاف نہیں کریں گے، عام انتخابات میں ان تمام پارٹیوں کو مسترد کردیں گے جنہوں نے کراچی کو تباہ و برباد کیا اور عوامی مینڈیٹ کا سودا کیا،الیکشن کمیشن خود اپنے بنائے ہوئے ضابطے پر عمل نہیں کررہا۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ  چاروں صوبوں میں پارٹی گورنروں کی موجودگی میں انتخابات صاف اور شفاف نہیں ہوسکتے،چاروں صوبوں کے گورنروں کو برطرف کیا جائے،نگراں حکومت کی مدت 90دن ہوتی ہے چیف جسٹس آف پاکستان بتائیں کہ نگراں حکومت کی مدت پوری ہونے کے بعد اس کی آئینی وقانونی حیثیت کیا ہے،بلدیاتی اداروں کو آئین کے آرٹیکل 140-Aکے تحت اختیارات نہیں دیے گئے اور عدالتی حکم کے باوجود ابھی تک یونین کمیٹیوں میں عبوری مدت ختم کی گئی نہ مکمل اختیارات دیے گئے۔