عالمی موسمیاتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کوپ 28اجلاس دبئی میں شروع

339

موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی کانفرنس کا 28 واں اجلاس آج سے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ایکسپو سٹی دبئی میں شروع ہوگیا ہے ۔

نگران وزیراعظم کاکڑ 28ویں کانفرنس آف پارٹیز (COP28) میں پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے، اور وہ 01-02 دسمبر کو ہونے والی ورلڈ کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں بھی شرکت کریں گے۔

COP “فریقوں کی کانفرنس” سے مراد موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے دستخط کنندگان ہیں، یہ ایک معاہدہ جس پر 1992 میں 150 سے زیادہ حکومتوں نے دستخط کیے تھے۔

28ویں سالانہ سربراہی کانفرنس جس میں دنیا بھر سے لیڈران شرکت کریں گے۔ تقریب میں تقریباً 70,000 شرکاء کی شرکت متوقع ہے جن میں مختلف سربراہان مملکت اور حکومت، موسمیاتی ایلچی، ماہرین، کاروباری رہنما، مقامی گروپس، کارکنان، سفارت کار اور دیگر شامل ہیں۔

کانفرنس میں موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اہداف اور حکمت عملیوں پر اتفاق رائے حاصل کیا جائے گا۔

بڑھتے ہوئے موسمیاتی چیلنجوں کے پیش نظر، پاکستان، ایک ایسا ملک جو عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالتا ہے، موسمیاتی مشکلات کے خلاف ایک وسیع جنگ کا سامنا کر رہا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کا خطرہ واضح طور پر ہے۔ ورلڈ بینک نے نوٹ کیا کہ ملک میں شدید موسمی واقعات سے متاثر ہونے میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے، بلوچستان میں حالیہ سیلاب اس رجحان کی مثال ہے۔ ان سیلابوں نے نہ صرف کمیونٹیز کو تباہ کیا بلکہ آب و ہوا سے بچنے والی حکمت عملیوں کی فوری ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔