پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کے منشور میں ملک کے صرف 20 فیصد مسائل کا حل شامل

726

کراچی: پاکستان کی 3 بڑی سیاسی جماعتوں   پی پی پی،مسلم لیگ  ن  اور پی ٹی آئی کے منشور میں ملک کے  صرف 20 فیصد مسائل کا حل شامل ہے۔

پاکستان کےمعروف تحقیقی ادارے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس(پائیڈ )نے مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی منشور کے ڈھول کا پول کھول دیا۔تینوں بڑی سیاسی جماعتیں ملک کے 18 بڑے مسائل کے حل کے لیے پاسنگ مارکس بھی نہ لے سکیں۔

رپورٹس کے مطابق تحقیقی ادارے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی جانب سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تینوں جماعتوں کے منشور میں ملک کے صرف 20 فیصد مسائل کا حل موجود ہے۔ ملکی مسائل میں سے 12 فیصد کا حل ن لیگ ، 7 فیصد کا پیپلز پارٹی اور صرف ڈیڑھ فیصد ملکی مسائل کا حل تحریک انصاف کے پاس موجود ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملکی مسائل حل کرنے کے حوالے سے 3 بڑی سیاسی جماعتوں کے پلے نہیں دھیلا اور کرتیں میلہ میلہ لیکن منشور میں پلان نہ ہونا ایڈہاک ازم اور ذاتی مفادات کے فروغ کی وجہ قرار دیا گیا ہےرپورٹ میں کہا گیا ہے ان میں سے کوئی سیاسی جماعت اقتدار میں آگئی تو ملک کی پائیدار ترقی کا پلان دستیاب نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق تینوں بڑی جماعتیں اپنے انتخابی نعروں کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہیں ۔پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی توجہ موروثی سیاست اور دیگر سیاسی تنازعات پر رہی ہے۔ تو پی ٹی آئی کی بحث کا مرکز مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ رہا ہے۔ تحقیقی ادارے کا مسائل کے حل کو پارٹی منشور کا حصہ بنانے پر زوردیا اورکہا کہ سیاس عناد اور کیچڑ اچھالنے کے بجائے پالیسی ایشوز پر بحث ہونی چاہیے۔

پائیڈ نے واضح کیا ہے کہ تینوں بڑی سیاسی جماعتوں کے منشور کا تفیصلی جائزہ لے کر موازنہ کیا گیا۔تینوں پارٹیوں کے منشور میں ملک کے صرف 20 فیصد مسائل کا حل شامل ہے17شعبوں میں پیپلز پارٹی کا اسکور صفررہا ہےپی ٹی آئی کے پاس 13 شعبوں اور مسلم لیگ ن کے 12 شعبوں کے مسائل کا کوئی حل نہیں ۔