آئی ایم ایف ٹیم قرض جائزہ مذاکرات کیلیے آئندہ ہفتے پاکستان آئے گی

387

اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 710 ملین ڈالر کے قرض کی دوسری قسط کے اجراء کے لیے 2 نومبر سے بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔

اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ 710 ملین ڈالر کے قرض کی دوسری قسط کے لیے پہلی جائزہ بات چیت ہوگی اور عملے کی سطح کا معاہدہ دسمبر میں آئی ایم ایف بورڈ سے اس کی منظوری کی راہ ہموار کرے گا۔

قرض دینے والے کے رہائشی نمائندے نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا مشن 2 نومبر کو پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ موجودہ تین بلین ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کے پہلے جائزے پر بات چیت کی جا سکے۔

اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کی منظوری جولائی میں دی گئی تھی اور پاکستان کو پہلی قسط کے طور پر ایک پوائنٹ دو بلین ڈالر موصول ہوئے جس نے ممکنہ طور پر ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا۔

آئی ایم ایف نے رواں سال جولائی میں 1.2 بلین ڈالر کی پہلی قسط جاری کی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پاور سیکٹر میں اصلاحات، گردشی قرضوں میں کمی کے منصوبے، گیس کی قیمتوں اور ٹیکس اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان پر امید ہیں کہ وہ جولائی میں آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ شرائط کو پورا کرنے کے بعد آرام سے جائزہ مکمل کر لیں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اس پیر کو مالی سال 2023-24 کے لیے قدرتی گیس کی قیمتوں کے تعین، 200,000 میٹرک ٹن یوریا کھاد اور 1.00 ایم ایم ٹی ملنگ گندم کی فوری درآمد سمیت مختلف سمریوں کی منظوری دی۔