بیت المقدس کی آزادی کسی زمین یا معیشت کا نہیں بلکہ ایمان و عقیدے کا مسئلہ ہے، حافظ نعیم

467

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم سلام پیش کرتے ہیں حماس کے مجاہدین کوجو تعداد میں تو کم ہیں لیکن اسرائیل اور اس کی غاصب افواج کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں،بیت المقدس کی آزادی کسی زمین، خطے یا معیشت کا مسئلہ نہیں بلکہ مسلمانوں کے ایمان و عقیدے کا مسئلہ ہے۔

15اکتوبر کو فلسطینی مسلمانوں اور حماس کے مجاہدین سے اظہار یکجہتی کے  لیے اور سرزمین فلسطین و قبلہ اوّل پر اسرائیل کے غاصبانہ قبضے کے خلاف شاہراہ فیصل پر ہونے والے تاریخی اور عظیم الشان ”فلسطین مارچ“ کی تیاریوں و انتظامات کے سلسلے میں نرسری اسٹاپ پر لگائے گئے کیمپ کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئےحافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  ہم وہاں جا کر لڑ نہیں سکتے لیکن صیہونی جارحیت، یہودی آلہ کاروں اور ان کے مقامی ایجنٹوں کے خلاف سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرسکتے ہیں۔ اہل کراچی تمام تر اختلافات سے بالاتر ہوکر مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 15 اکتوبر دوپہر 3 بجے شاہراہ فیصل فلسطین مارچ میں فیملی کے ساتھ شرکت کریں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  مظلوم فلسطینیوں کی امداد کے لییبھی  اہل کراچی مالی تعاون کریں اورزیادہ سے زیادہ تعداد میں غزہ فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں، حکمران اگر کسی اور کی زبان بولیں گے تووہ ملک اور ملت کے غدار ہوں گے۔ حکومت پاکستان اور آرمی چیف کا بھی اسرائیل کے حوالے سے دوٹوک بیان آنا چاہیے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ نگراں وزیر اعظم نے بیان دیا کہ پاکستان دو ریاستی حل کی بات کرتا ہے۔ پاکستان کی ریاست کا بیان قائد اعظم دے چکے ہیں کہ اسرائیل ایک ناپاک ریاست ہے اسے تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ  58  اسلامی ممالک اور ان کی 70 لاکھ سے زائد افواج کے باوجود بیت المقدس  پر اسرائیل کا قبضہ حکمرانوں کے لیے باعث شرم ہے، بیت المقدس کی آزادی کی جدو جہد کرنے کے بجائے ہمارے حکمران اسرائیل سے پینگیں بڑھانے میں لگے ہوئے ہیں۔ حکمران طبقہ آگے بڑھ کر فلسطین کی مدد کرنے سے گھبراتا ہے۔ 75 سال سے فلسطینی مسلمان اسرائیل کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں۔  18 سال سے غزہ کے چھوٹے سے حصے میں اسرائیل نے محاصرہ کیا ہوا ہے۔ غزہ کے مسلمانوں کو محصور کیا ہوا ہے۔ آگ برس رہی ہے۔ امریکی صدر کو نظر نہیں آرہا کہ فلسطین کے بچوں پر فاسفورس بم برسائے جارہے ہیں۔