پیٹرول مہنگا: سارا بوجھ عوام پر، جاگیردراوں پر ٹیکس کیوں نہیں؟ حافظ نعیم

273
should be investigated

کراچی: امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیٹرول مہنگا کرکے سارا بوجھ عوام پر ڈالا جا رہا ہے، جاگیرداروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جاتا؟۔

حافظ نعیم الرحمن نے نگراں حکومت کی جانب پیٹرول کی قیمتوں میں تیسری مرتبہ اور مزید 26روپے اضافے اور ایک ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 58روپے 48پیسے اورڈیزل کی قیمت میں 55روپے 78پیسے کے اضافے  کے ظالمانہ فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا  ہے کہ نگراں حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تو بار بار اضافہ کر کے سارا بوجھ عوام پر ڈال رہی ہے لیکن جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس لگانے اور حکمران ٹولے و طبقہ اشرافیہ کی مراعات  اور ان کو مفت بجلی و پیٹرول کی فراہمی ختم کرنے پر تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت بتائے کہ سارا بوجھ عوام پر ڈالنے کے بجائے وڈیروں وجاگیرداروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جاتا؟ آئی ایم ایف پیٹرول و بجلی قیمتیں کم کرنے کی اجازت تو نہیں دے رہا کیا وڈیروں و جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے سے بھی اس نے روکا ہے؟

حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ اضافے کا ظالمانہ فیصلہ واپس لیا جائے،پیٹرول کی قیمتیں کم کی جائیں، بجلی کے ظالمانہ و بھاری بلوں اور ٹیکسوں کی بھر مار سے عوام کو نجات دلائی جائے۔ وڈیروں اور جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے۔ حکمرانوں اور وزیروں سمیت اعلیٰ افسران اور مراعات یافتہ طبقات کو مفت بجلی و پیٹرول دینے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کا حالیہ ظالمانہ اضافہ سابقہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کا تسلسل اور نااہلی کا ثبوت ہے، بجلی و پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے اوربڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث غریب اور متوسط گھرانے کے افراد  غربت کی لکیر سے مزید نیچے آگئے ہیں، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی و پیٹرول قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں و اقدامات کے خلاف جماعت اسلامی کی احتجاجی اور عوامی تحریک جاری ہے۔

حافظ نعیم نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر چاروں صوبوں کے گورنر ہاؤسز پر احتجاجی دھرنے دیئے جا رہے ہیں۔ کراچی میں گورنر ہاؤس سندھ پر 6اکتوبر کو احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے،موجودہ قیمتیں ملکی تاریخ کی بلند ترین شرح پر پہنچ گئی ہیں۔ہونا تویہ چاہیئے تھا کہ پیٹرول اور بجلی کی قیمتیں کم کرکے عوام کو ریلیف دیا جاتا لیکن نگراں حکومت عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مسلسل پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کررہی ہے، عوام پہلے ہی بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان ہیں، پیٹرول کی قیمت میں ہوشر با اضافہ کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے۔ حکومت آٹا اور چینی مافیا کے خلاف بھی کوئی قرارواقعی کارروائی کرسکی نہ ان کی قیمتیں کم کراسکی۔ اشیاء صرف میں کوئی چیز ایسی نہیں ہے کہ جس کی قیمتیں نہ بڑھی ہوں۔