کراچی اور پشاور کے سیوریج نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

434
PESHAWAR: Health worker marking on the door after پشاور: انسداد پولیو مہم کے تحت خاتون کارکن بچی کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلا رہی ہےadministering polio drop to a child during anti-polio campaign at Supply depo. INP PHOTO by S A Saddiqi

اسلام آباد: کراچی اور پشاور کے سیوریج کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق 4 مختلف مقامات سے اکٹھے کیے گئے سیوریج پانی کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ نے سیوریج کے پانی میں ٹائپ ون وائلڈ پولیو وائرس (ڈبلیو پی وی ون) کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

کراچی کے علاقے کیماڑی میں 17 اگست کو محمد خان کالونی میں سیوریج کے نمونے میں وائلڈ پولیو وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ امسال کراچی میں یہ دوسرا مثبت نمونہ ہے۔ ڈبلیو پی وی ون وائرس کو YB3A کلسٹر کے حصے کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے اور یکم مارچ 2023 کو افغانستان کے ننگرہار بٹی کوٹ میں ماحولیاتی نمونے میں پائے جانے والے وائرس سے جینیاتی طور پر 99 فیصد منسلک ہے۔

یہ ضلع میں 7 اگست سے 13 اگست تک پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کی حالیہ مہم کے بعد سامنے آیا ہے۔ اس اعتبار سے پاکستان میں 2023 کے لیے مثبت ماحولیاتی (سیوریج) نمونوں کی کل تعداد اب 21 ہے۔ دیگر تین نمونے پشاور کے شاہین مسلم ٹاؤن، یوسف آباد اور تاج آباد اور حیات آباد ایک اور 2 کے تھے۔ یہ اس سال ضلع میں ریکارڈ کیے گئے دس مثبت نمونے ہیں۔

تمام وائرسز کو YB3A کلسٹر کے حصے کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہے اور 16 مئی 2023 کو افغانستان کے بہسود میں پولیو کیس میں پائے جانے والے وائرس سے جینیاتی طور پر منسلک ہیں۔