کپتان صاحب کا قصہ تمام ہوچکا، انہیں سنجیدہ نہ لیا جائے، مولانا فضل الرحمٰن

445

کراچی: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے ہفتے کے روز کراچی میں  جی ڈی اے کے چیف کوآرڈی نیٹرپیر صدر الدین شاہ راشدی سے ملاقات کی ۔

ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال ، نگراں حکومت کے سیٹ اپ کے قیام اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر جے یوآئی اور جی ڈی اے کے رہنما بھی موجود تھے۔

بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پیر پگارا کےبزرگوں کے ساتھ گہرا تعلق رہا ہے۔پیرصاحب پگارا کے ساتھ بھی ایک تعلق ہے۔ہماری ملاقات میں مثبت باتیں ہوئیں ہیں۔ کوئی تجویز ہو یا سیاسی امور ہم ملکر بات کریں گے۔مردم شماری کا پر مشترکہ مفادکونسل کا اجلاس ہونا ہے۔کپتان صاحب کا قصہ تمام ہوچکا ہے۔اس لیے ان کو سنجیدہ نہ لیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا اصولی فیصلہ ہے کہ ہرحلقے پر امیدوار کھڑا کریں گے۔حکومت بننے سے پہلے اسی صوبہ سندھ میں کہا کہ ملکی معیشت کو زمین بوس کیا گیا۔اب صورت حال بہتر ہورہی ہے۔آئی ایم ایف کوہم پرمسلط کردیا گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ سیاسی لوگ عوام کو مایوس نہیں کرتے لیکن قوم سے چھپائیں گے بھی نہیں۔امریکا ہو یا مغربی دنیا صرف پاکستان کو نشانہ کیوں بنایا جارہا یے۔چین سے قریب ہونے پر پاکستان کو بلیک میل کیا جارہا یے۔آئی ایم ایف کو کہا گیا کہ پاکستان کے معاملات میں سخت پالیسی رکھنی ہے۔

سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ عام انتخابات قریب نظر آرہے ہیں۔نگراں حکومت ہی بہتر بتاسکتی ہے وہ کب عام انتخابات کرائیں گے۔ ہم نے سی پیک منصوبے کو آگے بڑھایا ہے۔ملک میں ترقی والے منصوبے پر کام ہورہا ہے۔ہم عوام کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔غریب آدمی کے لیے وہ مواقع بنانا ضروری ہیں جس سے ان کے معاشی مسائل حل ہوں۔سیاسی اور اہم معاملات کو بات چیت اور اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ  نوازشریف نے وطن واپسی کا فیصلہ خود کرنا ہے۔نوازشریف کا اپنا وطن ہےجب وہ آئیں گے عوام ویلکم کریں گے۔

پیر صدر الدین شاہ راشدی نے کہا کہ آپ سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔بڑی خوشی ہوئی ہے ہمیں کہ مولانا صاحب  ہمارے پاس آئے ہیں۔ہم ملک کے مستقبل کے سیاسی نظام کو بہتر انداز میں  چلانا چاہتے ہیں۔ہماری اچھے ماحول میں بات چیت ہوئی ہے۔ہم نے اپنی تجاویز مولانا صاحب کو دی ہیں۔