ہم حکومت ختم ہونے سے قبل کچھ نئی چیزیں کر کے جائینگے، وزیر خزانہ

400
Imran Khan

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے خزانہ ومحصولات سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہم بھکاری نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے ممبر ہیں اور ہمارے ساتھ ممبر جیسا سلوک کیا جائے، اگر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف )نہیں بھی آتا توآئندہ برس کے لئے درکار 22سے25ارب ڈالرز کا بندوبست ہو جائے گا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کاکہا کہ   ہم نے پابندیاں بھی گزاری ہوئی ہیں ، پلان بی پر بھی کام ہوا ہے، ایسی کوئی بات نہیں، ہم نے الیکشن کو دیکھ کر بالکل بجٹ نہیں بنایا بلکہ ہم نے گروتھ پر مبنی بجٹ بنایا ہے، ہم نے آئی ٹی کے شعبہ کو، زراعت کو، ایس ایم ایز اورگروتھ ڈرائیورز ہو ہم نے فوکس کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے اپنے آپ کومالیاتی ڈسپلن میں رکھا ہوتا توآج ہم اس مصیبت میں نہ ہوتے، اگر کچھ لوگوں نے پانچ سال پہلے میری بات سنی ہوتی توآج ہم اس بھنور میں نہ ہوتے، اگر ہم وہ خر چ نہ کرتے جو میں کہتا تھا کہ ہم افورڈ نہیں کرسکتے تو آج ہم اس مصیبت میں نہ پھنسے ہوتے۔

 اسحا ق ڈار گزشتہ چار سال میں 25ہزار ارب روپے سے 49400ارب روپے پر پہنچ گیا جبکہ کل قرض اورلائیبلیٹیز ملا کرگزشتہ چارسال میں 30ہزارارب روپے سے 60ہزارارب روپے پر چلا گیا ہے اوراس پر جلتی پر تیل ڈالنے کا کام روپے کی قدر میں کمی نے کیا اوراس کی وجہ سے مہنگائی کا طوفان آیا اور ہم کئی دفعہ بات کرچکے ہیں کہ یہ ایک شیطانی چکر ہے اوراس کو کنٹرول کر نے کے لئے پالیسی ریٹ میں اضافہ کیا گیا اوروہ بھی اس وقت 21فیصد پر ہے۔