لہو……………اقبال

1395

اگر لہْو ہے بدن میں تو خوف ہے نہ ہراس
اگر لہْو ہے بدن میں تو دل ہے بے وسواس

جسے مِلا یہ متاعِ گراں بہا، اْس کو
نہ سیم و زر سے محبّت ہے، نے غمِ افلاس