جسٹس (ر) ثاقب نثار کے بیٹے نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل چیلنج کردی

324
audio tape

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم الثاقب نے مبینہ آڈیو لیکس تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل عدالت میں چیلنج کردی۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی اور اس کے جاری کردہ نوٹس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں  مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 2 مئی کو اسپیکر قومی اسمبلی نے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی، جو غیر قانونی ہے، اسپیکر کو ایسا کرنے کا اختیار بھی نہیں ہے۔ 25 مئی کو سیکرٹری اسمبلی کی جانب سے ایک نوٹس جاری کیا گیا، جس میں میرے والد کو ذاتی حیثیت میں کمیٹی کے روبرو پیش ہونے کا کہا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیٹی کا اجلاس ہوئے بغیر طلبی کا نوٹس بھیج دیا گیا۔ عدالت اسپیکر کی تشکیل کردہ کمیٹی کو غیر قانونی قرار دے، آپریشنز کو بھی معطل کرے اور اس درخواست پر فیصلہ ہونے تک کمیٹی کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے خلاف کسی بھی ایکشن سے روکنے کا حکم دے۔

دریں اثنا رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراضات عائد کرتے ہوئے کہا ہے یہ آڈیو لیکس کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ایک رٹ میں 2 مختلف نوعیت کی استدعا نہیں کی جا سکتی۔ رٹ میں ایک طرف اسپیشل کمیٹی کے نوٹس کو چیلنج کیا گیا تو ساتھ ہی آڈیو لیک غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے درخواست اعترضات کے ساتھ سماعت کے لیے مقرر  کرلی۔