قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

572

اِن سے پْوچھو، کون تم کو آسمان اور زمین سے رزق دیتا ہے؟ یہ سماعت اور بینائی کی قوتیں کس کے اختیار میں ہیں؟ کون بے جان میں سے جاندار کو اور جاندار میں سے بے جان کو نکالتا ہے؟ کون اِس نظم عالم کی تدبیر کر رہا ہے؟ وہ ضرور کہیں گے کہ اللہ کہو، پھر تم (حقیقت کے خلاف چلنے سے) پرہیز نہیں کرتے؟۔ تب تو یہی اللہ تمہارا حقیقی رب ہے پھر حق کے بعد گمراہی کے سوا اور کیا باقی رہ گیا؟ آخر یہ تم کدھر پھرائے جا رہے ہو؟۔ (سورۃ یونس:31تا32)

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: دوزخ میں سے وہ سب لوگ نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا، اور ان کے دل میں جو کے دانے کے برابر بھی بھلائی تھی، پھر وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا، اور ان کے دل میں گیہوں کے دانے برابر بھی بھلائی تھی اور اس کے بعد وہ لوگ بھی نکال لیے جائیں گے جنہوں نے ’’لا الہ الا اللہ‘‘ کہا اور ان کے دل میں ذرہ برابر بھی بھلائی تھی۔ (بخاری، مسلم)