جمشید چیمہ اور مسرت جمشید بھی پی ٹی آئی سے علیحدہ، سیاست چھوڑنے کا اعلان

473

اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ نے بھی پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جمشید چیمہ نے کہا کہ جب عمران خان کے گرفتار ہونے کی اطلاع ملی تو میں جناح ہاؤس پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ وہاں پر حملے کا نہیں بلکہ احتجاج کا پلان تھا۔ جو لوگ جناح ہاؤس میں داخل ہوئے اور توڑ پھوڑ کی انہیں قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 13 ماہ میں جو بیانیہ بنا اس میں سینئر قیادت اور عمران خان شامل ہیں۔اس بیانیے کی وجہ سے جو فضا بنی، اس کی انتہا 9 مئی کے واقعات بنے۔ہم بھی ہجوم کو کنٹرول نہ کرسکے اور پرامن احتجاج نہیں ہوا۔سیاسی جماعت کا کارکن اگر  پرامن نہیں تو تربیت میں نقص ہے، ہم اپنی اس ناکامی کو قبول کرتے ہیں۔ احتجاج کے دوران جلاؤ گھیراؤ غلط تھا،  اسے نہ روکنا ہماری ناکامی تھی۔احتجاج میں تشدد شامل ہوا، اب ہم سیاست جاری نہیں رکھ سکتے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ کاش بس میں ہوتا تو 9 مئی کا دن اپنی زندگی سے مٹاسکتی ۔بڑا بیٹا کینسر کا مریض رہا ہے اس سے زیادہ دیر الگ نہیں رہ سکتی۔فوج ہم سب کی آزادی اور سکون کی محافظ ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے لینڈ لائن پر بات ہوئی تھی اور  11 مرتبہ بات ہوئی تھی۔میری اعظم سواتی سے کوئی بات نہیں ہوئی۔گرفتاری کے بعد عمران خان اپنی فیملی کے لیے پریشان تھے۔ عمران خان نے 9 مئی کے واقعات کی مذمت کی ہے، ہم سب کو قوم میں جو بربادی آئی ہے اس پر بولنے کی ضرورت  ہے۔

واضح رہے کہ جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا، جس کے بعد انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی سے علیحدگی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر کسی کا دباؤ نہیں ہے۔