کے الیکٹرک مافیا کو کراچی کی عوام پر مزید مسلط نہ کیا جائے ،حافظ نعیم

467

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جولائی 2023 میں کے الیکٹرک کا ڈسٹری بیوشن کا لائسنس ختم ہو رہا ہے ، اس نے مزید 20 سال کی توسیع کے لیے نیپرا میں درخواست دیدی ہے،کے الیکٹرک کی نااہلی وناقص کار کردگی اور عوام سے لوٹ مار سب کے سامنے ہے اس لیے اب مزید اس مافیا کو کراچی کے عوام پر مسلط نہ کیا جائے۔

دفتر جماعت کراچی ادارہ نورحق میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے الیکٹرک کے لائسنس میں توسیع کر کےعوام دشمن کمپنی کو عوام پر مزید مسلط نہ کرے ۔کے الیکٹرک کراچی کے عوام کوسستی اور بلا تعطل بجلی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے ، گزشتہ 18سال میں بجلی کی ترسیلی نظام کو بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا گیا ، کے الیکٹرک کا سارا انحصار نیشنل گرڈ اسٹیشن سے حاصل کردہ بجلی پر ہی ہو تا ہے ، لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔

کراچی کے عوام کے مسائل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہم اہل کراچی کے حق کے لیے بھر پور احتجاج اور عدالتوں سے بھی رجوع کریں گے ۔ کراچی کی حقیقی نمائندگی ، وسائل کی تقسیم اور ملازمتوں میں کوٹے کا انحصار درست مردم شماری پر ہی ہے ، ماضی میں بھی آدھی آبادی غائب کر کے کراچی کے عوام کا حق مارا گیا تھا اور ایک بار پھر ایسا کیا جا رہا ہے ، کراچی پورے صوبے اور ملک کو چلاتا ہے لیکن اسے اس کا حق نہیں دیا جاتا ۔

کے الیکٹرک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  جماعت اسلامی مسلسل کے الیکٹرک کے لائسنس کی منسوخی کا مطالبہ کررہی ہے ۔ الیکٹرک کے شیئرز قومی تحویل میں لیے جائیں ،ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے لیے مختلف کمپنیوں کوموقع دیا جائے ،جماعت اسلامی نے کے الیکٹرک کے خلاف نیپرا میں درخواست دائر کردی ہے اور اسی حوالے سے ہم سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے اور کے الیکٹرک کو دوبارہ لائسنس کسی صورت نہیں دینے دیں گے ۔

مردم شماری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نام پر اہل کراچی کے ساتھ دھوکا کیا گیا ہے ، کراچی کی گنتی پوری کیے بغیر مردم شماری کو ختم کرنا کراچی کے عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی اور حق تلفی ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ مردم شماری کی تاریخ بڑھائی جائے اور کراچی کی گنتی پوری کی جائے ، کراچی کی گنتی پوری ہونے تک مردم شماری جاری رکھی جائے ، جماعت اسلامی آدھی گنتی اور ادھوری مردم شماری ہر گز قبول نہیں کرے گی ۔