توہین عدالت ہوسکتی ہے تو توہین پارلیمان کیوں نہیں ہوسکتی،عطا تارڑ

315

 لاہور:وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ایک ادارے میں گروپ بندیاں اور اختلافات ہیں، اور یہ تقسیم شدہ ادارہ تنازعات کو ہوا دے رہا ہے، توہین عدالت ہوسکتی ہے تو توہین پارلیمان کیوں نہیں ہوسکتی، پارلیمان کی توہین کا سلسلہ روکنا ہوگا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہاکہ پسند ناپسند پر بینچ تشکیل ہوگا تو انصاف کیسے ملے گا،یک طرفہ بینچز کی تشکیل، عجلت میں سماعت توہین پارلیمان ہے، 8 رکنی بینچ کی تشکیل سہولت کاری کے مترادف ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ پارلیمان سپریم ادارہ ہے، قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے، الیکشن کیلئے فنڈز دینے کا اور فنڈز کے اجرا کا فیصلہ پارلیمنٹ نے کرنا ہے، پارلیمانی معاملات میں عدلیہ کو مداخلت نہیں کرنی چاہئے، یہ توہین پارلیمان کے مرتکب ہو رہے ہیں، توہین عدالت ہوسکتی ہے تو توہین پارلیمان کیوں نہیں ہوسکتی، پارلیمان کی توہین کا سلسلہ روکنا ہوگا۔

عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان بار کونسل نے ہڑتال کااعلان کیا، ایک ادارے میں گروپ بندیاں اور اختلافات ہیں، تقسیم شدہ ادارہ تنازعات کو ہوا دے رہا ہے، فواد چوہدری کے بھائی فیصل چوہدری پیغام رسانی کر رہے ہیں، ایک شخص کیلئے اوپر سے نیچے تک سہولت کاری ہورہی ہے، آج بھی اسے ویڈیولنک سے پیشی کی سہولت فراہم کی گئی، ایسی ڈکٹیٹر شپ زندگی میں نہیں دیکھی۔