مولانا عبدالاکبرچترالی کا بڑھتی دہشت گردی پر سوات کی طرز پر کارروائی کا مطالبہ

422

اسلام آباد:قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رہنماء  مولانا عبدالاکبرچترالی نے خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع  شمالی وزیرستان لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں  دہشت گردی کی نئی لہر پر ان علاقوں میں ملاکنڈڈویژن و سوات کی طرز پر کاروائی کا مطالبہ کردیا۔

 حکومت نے تجویزکا جائزہ لینے کی یقین دہانی کروادی جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکرراجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا۔

وقفہ سوالات کے دوران مولانا عبدالاکبرچترالی کے سوال کے جواب میں وفاقی  وزیرپارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے  ایوان کو بتایا کہ سال 2022میں سوات میں دہشت گردی کے 8واقعات ہوئے۔2023 کے دوران اب تک اس علاقے میں قانون نافذکرنے والے اداروں پر فائرنگ کا ایک وقعہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  بھرپورجوائنٹ اپریش جاری رکھنا حکمت عملی کا حصہ ہے۔ سوات ملاکنڈ میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے کے لئے انٹیلی جنس پر منبی آپریشنز مستقل بنیاد پر ضروری ہیں ،  تاہم  عسکریت پسندوں کی موجودگی و دخل اندازی کا مقابلہ کرنے کے لئے نئی چیک پوسٹیں تعمیر کی جارہی ہیں ۔

رہنما جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا  کہ سہولت کاروں کی نشاندہی اور انھیں گرفتارکیا جارہا ہے ۔ صوبائی سی ٹی ڈی کو ہنگامی بنیادوں پر فعال بنایا جائے گا۔نیشنل ایکشن پلان کے موثر نفاذ پر توجہ دی جارہی ہے۔

  مولانا عبدالاکبرچترالی نے  کہا کہ کے پی کے  پولیس کے لئے بلٹ پروف  سے متعلق خریداگیا سامان دونمبرنکلا اور جیکٹ میں گولی پار ہوجاتی ہے  رشوت اور کمیشن کے لئے سیکورٹی کے سامان کو بھی نہیں چھوڑا گیا تحقیقات کی جائیں ۔ انھوں نے کہا  خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع  شمالی وزیرستان لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں  دہشت گردی  بڑھ رہی ہے ۔حکومت کو ان علاقوں میںسوات ملاکنڈڈویژن  کی طرز پر کاروائی کرنی چاہیے ۔