ماہ رمضان کی آمد اور مزید مصنوعی مہنگائی

588

جیسے جیسے رمضان کا مقدس مہینہ قریب آرہا ہے صارفین کے لیے ایک بہت بڑی پریشانی مصنوعی مہنگائی ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ وطن عزیز میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اشیائِ خورو نوش کی قیمتیں ہمارے یہاں اضافی طور پر بڑھ جاتی ہیں، یوٹیلٹی اسٹورز تو پہلے ہی بے کار ہیں، سستے بازار بھی اب برائے نام ہی سستے بازار رہے ہیں۔ رمضان سے قبل خوردہ فروش نے بڑھتی ہوئی طلب اور پیداواری لاگت کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ اس کی وجہ سے عوام خاص طور پر تنخواہ دار طبقہ اور محدود وسائل کے حامل افراد کو کافی پریشانی ہوئی ہے۔ حکومت کو اس مصنوعی مہنگائی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔