جیسے جیسے رمضان کا مقدس مہینہ قریب آرہا ہے صارفین کے لیے ایک بہت بڑی پریشانی مصنوعی مہنگائی ہے اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ وطن عزیز میں مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ ماہ رمضان کی آمد کے ساتھ ہی اشیائِ خورو نوش کی قیمتیں ہمارے یہاں اضافی طور پر بڑھ جاتی ہیں، یوٹیلٹی اسٹورز تو پہلے ہی بے کار ہیں، سستے بازار بھی اب برائے نام ہی سستے بازار رہے ہیں۔ رمضان سے قبل خوردہ فروش نے بڑھتی ہوئی طلب اور پیداواری لاگت کا حوالہ دیتے ہوئے قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ اس کی وجہ سے عوام خاص طور پر تنخواہ دار طبقہ اور محدود وسائل کے حامل افراد کو کافی پریشانی ہوئی ہے۔ حکومت کو اس مصنوعی مہنگائی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔