پاکستان میں جمہوری اداروں اور جمہوری عمل کے ساتھ ہیں، امریکہ

277

واشنگٹن:امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان میں جمہوری اداروں اورجمہوریbعمل کے ساتھ ہے،امریکہ کسی ایک امیدوار یا شخصیت کو دوسرے پر ترجیح نہیں دیتا۔

واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاکستان میں آئندہ انتخابات میں عمران خان کے جیتنے کے امکانات سے متعلق سوال پر کہا کہ کہ یہ سوال پاکستانی عوام کے لیے سوالات ہیں امریکا کے لیے نہیں۔

پاکستان سے تعلقات کے حوالے سے نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کسی ایک امیدوار یا ایک شخصیت کو دوسری سیاسی جماعت پر ترجیح نہیں دیتا۔ ہم جمہوری اداروں اور جمہوری عمل کے ساتھ کھڑے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دوحا معاہدہ افغانستان میں ایک پرامن تصفیے کا تصور پیش کرتا ہے، طالبان کے قبضے کا نہیں، افغان طالبان نے دوحا معاہدے میں کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے۔ افغان طالبان سے معاہدے سے ہمارے اتحادی کمزور ہوئے ہیں ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ امریکا کے ساتھ معاہدے نے افغان طالبان کو بااختیاراورافغان حکومت میں ہمارے شراکت داروں کو کمزور کیا۔

نیڈ پرائس نے کہا کہ معاہدے میں افغانستان سے امریکی فوجیں واپس بلانے کی ڈیڈ لائن رکھی گئی لیکن اس کے لئے واضح حکمت عملی ہی نہیں بنائی گئی۔نیڈ پرائس نے کہا کہ طالبان نے بعض دہشت گرد گروہوں کے حوالے سے کچھ غیر اطمینان بخش اقدامات کیے لیکن یہ بات بھی سب کو معلوم ہے کہ انہوں نے القاعدہ سربراہ ایمن الظواہری کو پناہ دی، جو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

ایران کے حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ایران نے روس کو ایسی ٹیکنالوجی فراہم کی ہے جو یوکرین کے لوگوں کے خلاف حملوں میں استعمال ہوئی ہے، ایران کو کبھی ایٹمی ہتھیار بنانے نہیں دیں گے۔ اس کے لیے امریکہ کے پاس بہت سارے آپشنز موجود ہیں۔