بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی نے طلبہ کو سفری سہولت سے محروم کردیا

1002

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی کی انتظامیہ نے طلبہ کوسفری سہولیات سے محروم کردیا۔یونیورسٹی کی جانب سے چلائے جانے والے پوائنٹس بند کردیے گئے جب کہ سیمسٹر فیس میں 6ہزار روپے کے اضافی ٹرانسپورٹ چارجز عائد کرنے پر طلبہ سراپا احتجاج بن گئے۔

بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے سیمسٹر فیس میں6ہزار روپے کا اضافہ کردیا گیا اور چارجز  کی عدم ادائیگی کے باعث انتظامیہ نے پوائنٹ سروس بند کردی جس کی وجہ سے گلشن حدید،ملیر،گلستان جوہر ،نارتھ ناظم آباد سمیت دیگر مقامات سے آنے والے طلبہ مشکلات کا شکار ہوگئے۔

ٹرانسپورٹ کی بندش پر طلبہ نے شدید احتجاج کیا اور جامعہ  کے مرکزی دروازے کے سامنے دھرنا دے کر وائس چانسلر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ طلبہ کا کہنا تھا کہ اس ہوشربا مہنگائی میں ٹرانسپورٹ فیس کے نام پر اضافی چارجزکا نفاذ سراسرظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی میں غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ انتظامیہ کے اس ظالمانہ فیصلے سے طلبہ کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔طلبا نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ودیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی میں ٹرانسپورٹ فیس کی وصولی کا فیصلہ واپس لے کر طلبہ کی تعلیم متاثر ہونے سے بچائی جائے۔