غزہ میں امریکی ہتھیاروں کا استعمال : صدر بائیڈن کا اعتراف

345

ریسین :اسرائیلی فورسز کی رفح شہر پر بڑے حملے کی وجہ سے اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی ترسیل روک دی ، امریکی صدر نے تسلیم کیا کہ غزہ میں شہریوں کو مارنے کے لیے امریکی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے سی این این  کی “ایرن برنیٹ آؤٹ فرنٹ” پر ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ “غزہ میں ان بموں اور دیگر طریقوں کے نتیجے میں شہری مارے گئے ہیں ۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میں نے واضح کیا کہ صہیونی فورسز رفح میں بڑے پیمانے پر حملے کر کر رہی ہے جس کی ہمیں تشویش ہے، میں شہریوں کے استعمال پر تاریخی ہتھیار فراہم نہیں کروں گا ۔

صدر کا یہ اعلان کہ وہ اسرائیل کے اقدامات پر امریکی ہتھیاروں کو مشروط کرنے کے لیے تیار ہیں، اسرائیل اور حماس کے درمیان سات ماہ سے جاری تنازع میں ایک اہم موڑ ہے۔ اور اس کا یہ اعتراف کہ امریکی بم غزہ میں عام شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال کیے گئے تھے، جنگ میں امریکہ کے کردار کا واضح اعتراف تھا۔

غزہ میں انسانی بحران کے دوران اسلحے کی ترسیل کو محدود کرنے کے لیے صدر پر غیر معمولی دباؤ آیا ہے، جس میں ان کی اپنی پارٹی کے اراکین بھی شامل ہیں۔

اسرائیل  جنوبی غزہ کے شہر رفح پر ایک بڑھتے ہوئے حملے نے جہاں دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی شہریوں کو پناہ دی ہوئی ہے بین الاقوامی قوانین کھلی خلاف ورزی ہے ۔