سانحہ 9 مئی آرمی چیف کے خلاف بغاوت تھی، وزیراعظم کا انکشاف

241
take revenge

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے 9 مئی کو ایک سیاسی جماعت کے حامیوں کی جانب سے رونما ہونے والے سانحہ کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرتشدد واقعات کی واحد وجہ میرٹ پر آرمی چیف کی تقرری تھی۔

وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے گزشتہ سال اس دن ہونے والے تشدد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شاید یہ واقعات رونما نہ ہوتے اگر اس وقت کی کٹھ پتلی حکومت کو آئینی طریقے سے ہٹایا نہ جاتا۔

 انہوں نے ایک بار پھر یاد دلایا کہ وفاقی حکومت ہیروز اور شہداء کو فراموش یا بے حرمتی نہیں ہونے دے گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر سابق کٹھ پتلی وزیراعظم کی کرپشن پر نظر نہ ڈالی جاتی تو تشدد شروع نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی نے ان نظریات کے درمیان واضح فرق پیدا کیا کہ کون پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور کون ایک فرد کے ساتھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزرائے اعظم جنہیں غیر رسمی طور پر عہدوں سے ہٹایا گیا، انہوں نے کبھی ریاستی اداروں کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا۔

شہباز شریف نے کہا کہ یہ وہی لاٹ ہے جو سائفر ایشو پر ایک کہانی سے دوسری کہانی میں چھلانگ لگاتا رہا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی کسی سیاسی جماعت کے حامیوں کی جانب سے ایسے حملے نہیں کیے گئے اور یہ حملے ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینے کی منظم کوشش تھی۔

شہباز شریف نے حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف ڈھیروں ثبوتوں کے باوجود فیصلے میں تاخیر پر سوال اٹھایا۔